کولکاتا: مغربی بنگال کی نوزائیدہ سیاسی جماعت آئی ایس ایف کے واحد رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کے خلاف ڈائمنڈ ہاربر سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا۔ بی جے پی کو اس اعلان سے یہ امید نظر آرہی ہے کہ سیکولر ووٹوں کی تقسیم سے اس کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ آئی ایس ایف اور بی جے پی دونوں پارٹیوں کح ڈائمنڈ ہاربر سیٹ پر نظر ہے۔ دونوں پارٹیاں ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا حلقہ میں ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کو شکست دینے کا دعوی کر رہے ہیں۔ شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ نوشاد صدیقی ممتا بنرجی کی غلط حکمرانی سے واقف ہیں۔
ریاستی بی جے پی قیادت نے ڈائمنڈ ہاربر کے ممبر پارلیمنٹ اور ترنمول کانگریس کے سیکنڈ ان کمانڈ ابھیشیک بنرجی کو شکست دینے کے لیے صلاح و مشورے اور حکمت عملی طے کرنا شروع کر دیا ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے چیف ترجمان شمیک بھٹاچاریہ نے کہا کہ نوشاد ایک اچھا لڑکا ہے۔ لیکن اس کے طریقے اور خیالات ہم سے مختلف ہیں۔ میں یہ بھی کہوں گا کہ زمینی سطح کے کارکنان سے مل کر اتحاد کریں۔ جھنڈا ہٹائیں اور میدان میں داخل ہوں۔ نتیجہ آنے کے بعد جھنڈا ہاتھ میں لیا جائے گا۔ بائیں بازو نے اسمبلی انتخابات آئی ایس ایف کے ساتھ مل کرانتخاب لڑا تھا۔ آئی ایس ایف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوگئی مگر بائیں محاذ اور کانگریس ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔ آئی یس ایف نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈائمنڈ ہاربر سے لوک سبھا انتخابات لڑے گی۔
ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا حلقہ میں اقلیتی ووٹ 50 فیصد سے زیادہ ہیں۔ آئی ایس ایف کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے ڈائمنڈ ہاربر سے 24ویں انتخابات میں لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اگر نوشاد صدیقی ڈائمنڈ ہاربر سے مقابلہ کرتے ہیں تو ترنمول اقلیتی ووٹ تقسیم ہونے کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔ تو کیا نوشاد ڈائمنڈ ہاربر میں بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کھڑے ہوں گے؟
یہ بھی پڑھیں: Abhishek Banerjee مہوا موئترا اپنی لڑائی خود لڑنے کی اہل ہیں، ابھیشیک بنرجی
تاہم نوشاد صدیقی نےاس کی سختی سے تردید کی ہے۔نوشادصدیقی نے کہا کہ ہم یہاں ترنمول-بی جے پی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور لڑیں گے۔ اور میں مرکز میں بی جے پی کو ہرانے کے لیے جو بھی کرنا پڑے گا کروں گا۔