بردوان بم دھماکے کے معاملے میں گرفتار ابوموسی نے آج سماعت کے دوران سیشن کورٹ میں جج پر جوتے پھینک کر حملہ کردیا۔
سماعت کے دوران موسی غصے میں کپکپانے لگا اور اپنے غصے کا اظہار کرنے کیلئے جج پرنسیجت بسواس پر جوتا اچھال دیا۔

تاہم جوتا جج کے سر پر نہیں لگا۔اس واقعے کے بعد این آئی اے نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ موسی کو پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔
موسی اس وقت این آئی اے کی حراست میں پریڈنسی جیل کلکتہ میں بند ہے۔اس پر بم دھماکے میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ موسی نے اس طرح کے رویے کا اظہار کیا ہے۔2017میں گرفتار ہونے کے بعد موسی نے علی پور جیل میں گارڈ کو گردن دباکر مارنے کی کوشش کرچکا ہے۔
اس وقت ریاستی وزیر جیل نے کہا تھا کہ موسی آئی ایس آئی ایس تربیت یافتہ ہے اور موسی گارڈ کو مارنے کی کوشش کررہا تھا۔
تاہم یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔2014میں بردوان کے کاکھڑا گڑھ میں ہوئے بم دھماکے کے معاملے میں موسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔اس دھماکے میں دو افراد کی موت ہوگئی تھی۔