ملک بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون Omicron Variant کے خطرے کو دیکھتے ہوئے احتیاتی تدابیر اختیار کیا جا رہا ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر پر مکمل طور قابو پانے کے بعد مغربی بنگال حکومت نے اومیکرون سے لڑنے کے لئے عام لوگوں سے احتیاطی تدابیر Guideline To Curb On Omicron پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (مغربی بنگال) Indian Medical Association کے نائب صدر ڈاکٹر شکیل اختر Dr shakil akhtar نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اومیکرون سے نجات حاصل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر شکیل اختر نے کہا کہ اومیکرون کا مرکز جنوبی افریقہ Center of Omicron South Africa ہے۔ یہ تیزی سے پھیلنے والا ایک ایسا وائرس ہے، جس میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر شکیل اختر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ وہ شکل ہے، جسے پر قابو پانے میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے اس کے لئے لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اومیکرون کی علامت Omicron Symptoms بھی دوسری بیماری جیسی ہوتی ہے۔ اس کی جلد نشاندہی کی بدولت اس پر قابو پایا جا سکتا ہے لیکن اس کے بارے میں فی الحال زیادہ کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس بیماری کو تیزی سے پھیلنے سے روکنے کے لئے ویکسینیشن مہم Vaccination Campaign میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ ابتدائی دنوں میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ جن لوگوں نے کورونا ویکسین Corona Vaccine کا پہلا ڈوز لے لیا ہے وہ اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں لیکن کتنے دنوں تک، اس پر واضح طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: Omicron Precautions: اومیکرون کے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے: رامپور ڈی ایم
ڈاکٹر شکیل اختر کے مطابق اس بیماری سے بچنے کے لئے لوگوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔ بھیڑ سے بچنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کو ماضی کی تلخ تجربے سے سبق حاصل کرتے ہوئے بلاتاخیر ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ وقت رہتے ہی اس پر قابو پا لیا جائے۔