ریاست مغربی بنگال کے علی پور دوار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے رہنماؤں پر جم کر بھڑاس نکالی۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی حکومت سے عوام کو فائدہ کم نقصان زیادہ ہوا: ممتا بنرجی
انہوں نے کہا کہ بنگال میں رہنے والے لوگ بھی نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی باہر سے آکر بنگال کی باگ ڈور سنبھالے۔ جلسے کو خطاب کرنے سے پہلے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کئی لوگوں سے ملاقات کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔ ان سبھی لوگوں سے کہا کہ بیرونی لوگوں سے ریاست کا دفاع کریں۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ چند لوگ بنگال میں نفرت کی سیاست کو ہوا دینے کی سازش میں مصروف ہیں۔ لیکن وہ اپنے ناپاک مقصد کو انجام تک پہنچانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
علی پور دوار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں این آر سی اور این پی آر کو کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دوں گی۔ اسے روکنے کے لیے میں اپنی جان دے سکتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے این آر سی اور این پی آر کے نام پر آسام اور تریپورہ میں دہشت کا ماحول بنا رکھا ہے۔ وہاں نہ جانے کتنے لوگ این آر سی اور این پی آر سے خوفزدہ ہو کر خودکشی کر چکے ہیں۔ چند لوگ بنگال میں بھی ایسا ہی ماحول پیدا کرنے کی سازش میں مصروف ہیں۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو جولائی میں ملک بھر میں نافذ کرنے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی دیکھتی ہوں کہ میرے زندہ رہتے ہوئے بنگال میں این آر سی کیسے نافذ ہوتی ہے۔