نصرت جہاں نے کہاکہ میں مسلمان ہوں اور اسےکسی کے سامنے ثبوت دینے کی ضرورت نہیں ہے، مجھے کسی معاملے میں پھنسانے کی کوشش نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ کوئی بھی مذہب کے بارے میں کچھ بھی کہہ دیتا ہے۔ ان لوگوں کو کس نے یہ حق دیا ہے۔ تنقید کرنے والوں کو سمجھنا چا ہیے کہ ان کا مذہب کیا ہے ۔
رکن پارلیمان نے کہاکہ میری پیدائش مسلم گھرانے میں ہوئی ہے ۔ میں جنم سے مسلمان ہوں اور مرتے دم تک اس پر قائم رہوں گی۔میرے خلاف جتنی بھی باتیں ہو رہی ہیں وہ سب بی بنیاد ہے ۔اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مذہب کی بات کرنے والوں کو اپنے اندر جھانک کردیکھیں کہ وہ کیاہیں۔ میر ے خلاف فتویٰ جاری کرنے والے وہ خود کسی مذہب سے تعلق نہیں رکھتے ہیں۔ وہ مذہبی تو اس طرح کسی کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں کر تے ہیں۔
نصرت جہاں کےمطابق میری زندگی ،میری شادی ،میں کیا پہنتی ہوں اس پر کسی کوکوئی بات نہیں کرنے کاحق حاصل نہیں ہے۔میں اس کی اجازت بھی نہیں دے سکتی ہوں۔