مغربی بنگال کی سیاست دلچسپ اور حیرت انگیز ہوتی جارہی ہے ۔2021 میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے رہنما اپنے مستقبل کی حمکت عملی کے تحت لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں، اس سلسلے میں حکمراں جماعت کے کئی رہنماوں نے استعفی دے دیا ہے۔ اور یی قیاس لگایا جارہا ہے کہ یہ رہنما بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے تاہم اس بیچ ٹی ایم سی کو قدرے راحت ملی ہے۔
جتیندر تیواری ، جنہوں نے پسچم بردھمن ضلع کے ترنمول کانگریس کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ ٹی ایم سی کے ساتھ ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ وزیر اعلی ممتا بنرجی سے معافی مانگیں گے۔
ان کا یہ ردعمل مغربی بنگال کے وزیر اور ٹی ایم سی رہنما اروپ بسواس سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔
انہوں نے کولکتہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "میں ٹی ایم سی کے ساتھ ہوں اور وزیر اعلی ممتا بنرجی سے معافی مانگوں گا۔
تیواری نے آسنسول میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین ، بورڈ آف ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ تبدیلی اس وقت پیش آئی جب اگلے سال ہونے والے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل سینئر رہنما سوونڈو ادھیکاری اور سلبھدر دتہ نے ترنمول کانگریس کو خیر آباد کہ دیا۔
ادھر، مرکزی وزیر داخلہ اور بی جے پی رہنما امیت شاہ ریاست کے دو روزہ دورے پر ہفتے کے روز مغربی بنگال پہنچ گئے۔ ان کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہے جب حکمران ترنمول کانگریس کے متعدد ارکان اسمبلی نے ریاستی اسمبلی سے استعفی دے دیا ہے۔ سوویندو ادھیکاری کے بی جے پی میں شمولیت کی قیاس آرائیاں ہیں۔ ادھیکاری ، جنھوں نے اس سے قبل وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا ، انھوں نے قانون ساز اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا اور بدھ کے روز حکمران ترنمول کانگریس کو چھوڑ دیا۔