بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج آتے ہی مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہے۔ مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل دل بدل کا کھیل بھی زوروں پر جاری ہے۔
ریاست کے ضلع پرولیا میں بی جے پی، کانگریس ضلع کمیٹی میں شگاف ڈالنے میں کامیاب رہی ہے۔ ہرولیا ضلع کانگریس کے صدر نیپال مہتو کے بھتیجا سبرتو مہتو اپنے پنچایت کے دو رکن سمیت سینکڑوں کانگریسی حامیوں کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
پرولیا سے بی جے پی کے رکن پارلیمان جیوتی سنگھ مہتو نے سبرتو مہتو اور ان کے سینکڑوں حامیوں کو بی جے پی کا پرچم ہاتھوں میں تھمایا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان جیوتی موئے سنگھ مہتو کا کہنا ہے کہ پرولیا ضلع میں مرکزی حکومت نے ڈھیر سارے ترقیاتی کاموں کو انجام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرولیا کے لوگ مرکز کے ترقیاتی کاموں سے بے حد متاثر ہیں اور اسی وجہ سے وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما اور کارکنان بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔
غورطلب ہے کہ بی جے پی کے ضلع صدر ودیا ساگر اور سبرتو مہتو کے درمیان کئی دنوں سے خفیہ بات چیت ہوتی رہی تھی اسی بنیاد پر کانگریس کے رہنما بی جے پی میں شامل ہوئے۔
کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے سبرتو مہتو کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت انجام دینے کے لئے بی جے پی میں شامل ہوا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی میں اسی کو شمولیت ملتی ہے جو عوام کی خدمت انجام دیتا ہے۔ میں عوام کی خدمت کرنے کے لئے ہی اس پارٹی میں شامل ہوا ہوں۔
سبرتو مہتو نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس سے کوئی امید نہیں ہے۔ بی جے پی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔