ETV Bharat / state

عدم برداشت کے خلاف ”انسانی زنجیر“ بنانے کا فیصلہ

ریاست مغربی بنگال میں نفرت، سماجی عدم مساوات، عدم رواداری اور عدم برداشت کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔

حقوق انسانی کمیشن
author img

By

Published : Jul 28, 2019, 10:53 PM IST

ملک بھر میں مذہبی منافرت، تشدد اور انتہاء پسندی پرمبنی واقعات کے خلاف ریاست مغربی بنگال کی سول سوسائٹی نے سماج کے ہر سطح پر جدوجہد کرنے کا عزم اور حلف لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے نفرت،عدم رواداری اور عد م برداشت کا ماحول ختم کیے بغیر ملک میں امن وامان کی فضاء قائم نہیں ہوسکتی ہے اور نہ ملک معاشی طور پر ترقی یافتہ ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر مختلف تنظیموں اور اہم شخصیات پر مشتمل ایک نمائندہ تنظیم ”بھارتیہ سماجک سورکھشا پریشد“ کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔اس کے بینر تلے ریاست بھر میں نفرت، سماجی ناہموار ی، عدم رواداری اور عدم برداشت کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔
ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کی اس میٹنگ میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ سماجی اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی اور تمام لوگوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مشترکہ طور پر جدو جہد کرنے کا عزم کیا

میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ' اگر ملک کی تہذیب و تمدن، بھائی چارہ اور محبت کے ماحول کو بچانا ہے تو سب کو آگے آنا ہوگا تاکہ کوئی بھی ملک کے امن پر ڈاکہ نہ ڈال سکے۔اس موقع پر کور کمیٹی نے15ستمبر کو کلکتہ میں بڑے پیمانے پر نفرت خلاف”انسانی زنجیر“ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج ومغربی بنگال حقوق انسانی کمیشن کے سابق چیرمین جسٹس (ریٹائرڈ)اشوک کمار گنگولی نے کہا کہ ہندوستانی میں عدم رواداری کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ہجومی تشدد کے شکار افراد کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے وکلا وماہرین قانون پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور جسٹس گنگولی کو اس سیل کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔

ملک بھر میں مذہبی منافرت، تشدد اور انتہاء پسندی پرمبنی واقعات کے خلاف ریاست مغربی بنگال کی سول سوسائٹی نے سماج کے ہر سطح پر جدوجہد کرنے کا عزم اور حلف لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے نفرت،عدم رواداری اور عد م برداشت کا ماحول ختم کیے بغیر ملک میں امن وامان کی فضاء قائم نہیں ہوسکتی ہے اور نہ ملک معاشی طور پر ترقی یافتہ ہوسکتا ہے۔

اس موقع پر مختلف تنظیموں اور اہم شخصیات پر مشتمل ایک نمائندہ تنظیم ”بھارتیہ سماجک سورکھشا پریشد“ کا قیام عمل میں لایا گیاہے۔اس کے بینر تلے ریاست بھر میں نفرت، سماجی ناہموار ی، عدم رواداری اور عدم برداشت کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔
ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کی اس میٹنگ میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ سماجی اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی اور تمام لوگوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مشترکہ طور پر جدو جہد کرنے کا عزم کیا

میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ' اگر ملک کی تہذیب و تمدن، بھائی چارہ اور محبت کے ماحول کو بچانا ہے تو سب کو آگے آنا ہوگا تاکہ کوئی بھی ملک کے امن پر ڈاکہ نہ ڈال سکے۔اس موقع پر کور کمیٹی نے15ستمبر کو کلکتہ میں بڑے پیمانے پر نفرت خلاف”انسانی زنجیر“ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج ومغربی بنگال حقوق انسانی کمیشن کے سابق چیرمین جسٹس (ریٹائرڈ)اشوک کمار گنگولی نے کہا کہ ہندوستانی میں عدم رواداری کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ہجومی تشدد کے شکار افراد کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے وکلا وماہرین قانون پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور جسٹس گنگولی کو اس سیل کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔

Intro:Body:

article 1


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.