ETV Bharat / state

Hijab Row Now Surfaced in West Bengal: اب مغربی بنگال کے مرشدآباد کے اسکول میں حجاب پہننے پر تنازعہ

مرشدآباد ضلع کے سوتی تھانہ علاقے میں واقع بہوتلی ہائی اسکول کی پرنسپل نے طالبہ کے حجاب پہننے پر اعتراض کیا۔ جس کے بعد گارجین نے اسکول کے باہر ہیڈ مسٹریس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کی جلد سے جلد برخاستگی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔ Hijab Row now Surfaced in West Bengal

مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول
مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول
author img

By

Published : Feb 12, 2022, 10:15 PM IST

کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہننے کو لے کر جاری تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع میں ایسے ہی ایک واقعہ نے پورے ضلع میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔

ذرائع کے مطابق مرشدآباد ضلع کے سوتی تھانہ علاقے میں واقع بہوتلی ہائی اسکول Bahutali High school کی پرنسپل نے طالبات کے حجاب پہننے پر اعتراض کیا۔ جس کے بعد گارجین نے اسکول کے باہر پرنسپل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کی جلد سے جلد برخاستگی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔

مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول
مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول

گارجین نے کہا کہ آج ان کی بچی اسکول سے جلد واپس چل آئی، جلد واپس آنے کے سلسلے پر سوال کیا گیا تو اس نے بتایا کہ پرنسپل نے حجاب پہن کر اسکول آنے سے روکا۔

اسی طرح یکے بعد دیگرے طالبات نے اپنے اپنے گارجین کو پرنسپل کی حجاب کو لے کر مخالفت کرنے کی بات بتائی۔ بچیوں کے گارجین نے اسکول پہنچ کر احتجاج شروع کر دیا۔ ہیڈمسٹریس کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے برخاستگی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہیڈ مسٹریس نے بچیوں کے کالے، سفید اور دوسرے رنگوں کے اسکارف پہن کر اسکول آنے سے منع کیا ہے۔ ہیڈمسٹریس کو گارجین کو بلا کر اس معاملے پر بات کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

پولیس نے کہا کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے، پرنسپل سے بات چیت کی جا رہی ہے اور اصل وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معاملہ کچھ بھی نہیں ہے۔ گارجین کو بات سمجھ میں نہیں آئی ہے۔ حجاب کی مخالفت کی بات بے بنیاد ہے۔

بچیوں کو یہ کہا گیا ہے کہ مختلف رنگوں کے حجاب پہن کر نہیں آنا ہے۔ اس کا مطلب مخالفت ہرگز نہیں ہے۔ ایک رنگ کے حجاب کی بات کی جا رہی ہے لیکن گارجین کو یہ بات سمجھ میں نہیں آ رہی ہے۔

کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہننے کو لے کر جاری تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع میں ایسے ہی ایک واقعہ نے پورے ضلع میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔

ذرائع کے مطابق مرشدآباد ضلع کے سوتی تھانہ علاقے میں واقع بہوتلی ہائی اسکول Bahutali High school کی پرنسپل نے طالبات کے حجاب پہننے پر اعتراض کیا۔ جس کے بعد گارجین نے اسکول کے باہر پرنسپل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کی جلد سے جلد برخاستگی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی۔

مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول
مرشد آباد کا بہوتلی ہائی اسکول

گارجین نے کہا کہ آج ان کی بچی اسکول سے جلد واپس چل آئی، جلد واپس آنے کے سلسلے پر سوال کیا گیا تو اس نے بتایا کہ پرنسپل نے حجاب پہن کر اسکول آنے سے روکا۔

اسی طرح یکے بعد دیگرے طالبات نے اپنے اپنے گارجین کو پرنسپل کی حجاب کو لے کر مخالفت کرنے کی بات بتائی۔ بچیوں کے گارجین نے اسکول پہنچ کر احتجاج شروع کر دیا۔ ہیڈمسٹریس کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے برخاستگی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہیڈ مسٹریس نے بچیوں کے کالے، سفید اور دوسرے رنگوں کے اسکارف پہن کر اسکول آنے سے منع کیا ہے۔ ہیڈمسٹریس کو گارجین کو بلا کر اس معاملے پر بات کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

پولیس نے کہا کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے، پرنسپل سے بات چیت کی جا رہی ہے اور اصل وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معاملہ کچھ بھی نہیں ہے۔ گارجین کو بات سمجھ میں نہیں آئی ہے۔ حجاب کی مخالفت کی بات بے بنیاد ہے۔

بچیوں کو یہ کہا گیا ہے کہ مختلف رنگوں کے حجاب پہن کر نہیں آنا ہے۔ اس کا مطلب مخالفت ہرگز نہیں ہے۔ ایک رنگ کے حجاب کی بات کی جا رہی ہے لیکن گارجین کو یہ بات سمجھ میں نہیں آ رہی ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.