مغربی بنگال کی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر منی لاک ڈاؤن میں 16 مئی سے 30 مئی تک توسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ریاست میں 30 مئی تک منی لاک ڈاؤن کی توسیع کے اعلان کے ساتھ بازاروں اور دکانوں خاص طور پر شراب کی دکانوں میں لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع میں شراب خریدنے والوں کی بھیڑ امڈ پڑی۔ وہاں موجود ہر آدمی شراب اسٹاک کرنے کے لیے پریشان نظر آیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ منی لاک ڈاؤن کے سبب تمام دکانیں بند رہیں گی۔ اس سے ہم جیسے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صبح سات بجے سے لے کر صبح دس بجے تک اور دوپہر پانچ سے شام کے سات بجے تک ضروری اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں کھلیں رہیں گی۔ اس دوران لوگوں اور دکانداروں کو کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔
شادی، تقریبات اور مذہبی تقریبات میں 50 سے زائد لوگوں کی شرکت ممنوعہ ہے۔ سیاسی جلسہ و جلوسوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ آخری رسومات کی ادائیگی میں 20 سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ لوگوں کے لئے ماسک اور سینیٹائزار کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران اور ہوٹل وعیرہ بند رہیں گے۔ اس پر سب کو سختی سے عمل کرنا ہی پڑے گا۔اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہے اور اب اس فہرست میں میٹرو ریلوے کو بھی شامل کر لیا گیا ہے. پرائیویٹ بسیں، آٹو رکشہ سمیت دوسری گاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ لیکن ایمرجنسی حالات میں ٹرانسپورٹ کا استعمال کر سکتے ہیں لیکن ٹھوس وجہ ہونی چاہیے۔فیری سروس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اس دوران میڈیکل اسٹورز، دودھ اور روز مرہ کی زندگی استعمال ہونے والی ضروری چیزوں سے منسلک کاروباریوں کو تھوڑی راحت دی جائے گی۔یہ وقتی طور پر ہے۔