کولکاتا: مغربی بنگال کے جنوبی24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے رکن اسمبلی اور آئی ایس ایف لیڈر نوشاد صدیقی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کرکے پنچایت انتخابات کی مدت میں توسیع کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یا تو عدالت کے حکم کے مطابق پنچایتی انتخابات کے لیے بڑے پیمانے پر مرکزی فورسیس کو لایا جائے یا پھر پنچایتی انتخابات متعدد مرحلے میں کرائے جائیں۔
رکن اسمبلی نوشادصدیقی نے دلیل دی کہ ریاست میں پچھلے دس برسوں میں اضلاع، ووٹروں اور بوتھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ لہٰذا، اگر مطلوبہ تعداد میں مرکزی فورسز فراہم نہیں کی جاتی ہیں، تو انتخابات 2013 کی طرح کئی مرحلوں میں کرائے جائیں۔ نوشاد نے کہا کہ ان کی تجویز ووٹروں کی حفاظت کے لیے ہے۔ پیر کو کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری کے وکیل نے بھی کچھ ایسا ہی کہا۔ تاہم، انہوں نے سکیورٹی سے متعلق خطرات کے معاملے کی مزید وضاحت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Panchayat Election ہر بوتھ پر مرکزی فورسز کے ایک جوان کو تعینات کیا جائے گا
مرشدآباد ضلع کے بہرام پور سے رکن پارلیمان اور پردیش کانگریس کے صدر ادھیرنجن چودھری نے پیر کو اسی معاملے پر کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ میں ادھیر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ متعدد مرحلے میں انتخابات کرانا کیوں ضروری ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی بنچ نے یہ بھی کہا کہ کیس کی سماعت کی جائے گی۔ تاہم ہائی کورٹ نے دلیل دی کہ نوشاد کے معاملے میں پنچایت کا ایک اور معاملہ زیر التوا ہے۔ چنانچہ ہائی کورٹ نے مقدمہ خارج کر دیا۔