مغربی بنگال: اسکول سروس کمیشن کے ذریعے اساتذہ کی تقرری میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ سی بی آئی کی جانب سے اس معاملے اب ترنمول کانگریس کے وزیر پارتھو چٹرجی کو آج شام کو طلب کیا۔
واضح رہے کہ پارتھو چٹرجی اس وقت ریاستی حکومت میں وزیر تعلیم تھے۔ ان پر اساتذہ کی تقرری میں ہونے والے بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ پارتھو چٹرجی نے اس کے خلاف ڈویژن بینچ میں اپیل کی تھی۔ ڈویژن بینچ نے اپیل خارج کرتے یوئے پارتھو چٹرجی کو آج ہی سی بی آئی دفتر پہنچنے کی ہدایت دی۔
جسٹس سبرتو تالکدار نے ایس ایس سی بدعنوانی معاملے میں آج ہی انہیں سی بی آئی دفتر میں حاضر ہونے کو کہا۔ آج شام چھ بجے سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ آج شام سی بی آئی دفتر نظام پیلیس میں پارتھو چٹرجی کو حاضر یونا پڑے گا۔
ایس ایس سی بدعنوانی کی جانچ کرنے والے سی بی آئی کی 111 صفحات پر مشتمعل رپورٹ پر ڈویژن بینچ کے جسٹس سبرتو تالکدار نے جانچ کو آگے بڑھانے پر حتمی فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایس سی میں ہوئے بدعنوانیوں کو افسوسناک قرار دیا۔ سنگل بینچ کے فیصلے کو بحال رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایس ایس سی بدعنوانی پر باگ کمیٹی کی رپورٹ میں کئی حیرت انگیز انکشافات ہوئے تھے، جس میں 222 اساتذہ کی بغریر امتحان اور انٹرویو دیے تقرری ہونے کی بھی بات سامنے آئی ہے۔ ایس ایس سی میں تقرری میں بڑے پیمانے پر پیسوں کا لین دین ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارتھو چٹرجی کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کے معاملے میں ریاستی حکومت نے ڈویژن بینچ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔