مرشدآباد: مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے شمشیر گنج کے دوھلیا علاقے میں شادی خانہ آبادی کی ایک تقریب میں لوگ اس وقت حیرت میں پڑ گئے جب دولہے نے نکاح کرنے سے پہلے خون عطیہ کیمپ میں خون عطیہ کرنے کو ترجیح دی۔ Grom donates blood just before Nikah In Murshidabad
کاجل شیخ نام کے ایک نوجوان قاضی کے سامنے شادی کی تقریب سے اٹھ کر خون کے عطیہ کیمپ میں پہنچ گیا۔ وہ خون کا عطیہ دے کر نئی زندگی شروع کرنا چاہتا تھا۔ شادی ہال کے کئی سو مہمان یہ منظر دیکھ کر حیران رہ گئے۔
مرشد آباد کے شمشیر گنج کے دھولیان قصبے کے رہنے والے کاجل شیخ کی شادی کی تقریب کنکوریا میں منعقد ہوئی۔ دلہن کا نام رنکی خاتون ہے۔ قاضی صاحب نے ابھی نکاح کے لیے کلمہ پڑھنا شروع کیا تھا کہ اسی وقت اس کے دوست علاء الدین شیخ کا فون آیا۔ دونوں میں خون عطیہ کیمپ کو لے کر بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:Madrasa Survey کوشامبی میں 18 غیر قانونی مدارس ملنے کا دعویٰ
دولہا کاجل شیخ قاضی کو انتظار کرنے کو کہا اور وہ محفل سے اٹھ کر خون عطیہ کیمپ چلا گیا۔ دولہا نے خون عطیہ کیا پھر وہ وہاں سے واپس آیا اور نکاح کی رسم کو مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ خون عطیہ بھی ضروری ہے۔ اللہ کے سوائے کس کو پتہ ہے کہ ان کے خون سے کسی کی جان بچ سکتی ہے۔ Grom donates blood just before Nikah In Murshidabad