کولکاتا: مغربی بنگال میں انتخابات سے پہلے اور اس کے بعد خونی جھڑپوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔پنچایت انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پہلے دن اپوزیشن جماعتوں بالخصوص انڈین سیکولر فرنٹ کے کارکنان تشدد کا نشانہ بنے۔ یہ سلسلہ عملی طور پر نامزدگی کے آخری دن بھی جاری رہا۔ تاہم اس دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے دو کارکنوں کی بھی موت ہوگئی۔ بھانگوڑ اور چوپڑا میں اپوزیشن پارٹی کے تین کارکنوں کی موت ہو گئی۔ اس واقعے پر کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ گورنر آنند بوس نے اس معاملے کو لے کر انتخابی کمیشن اور ریاستی حکومت کی تنقید کی۔
گورنر مغربی بنگال سی وی آنند بوس نے جمعہ کو سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان تصادم سے پوری طرح متاثر بھانگوڑ کے دورے پر جانے کا بھی اعلان کیا۔ وہ بھانگوڑ دورے کے دوران مقامی باشندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ کلکتہ ائیر پورٹ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ اس صورتحال کو کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ گورنر نے یہ بھی کہا کہ سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی گورنر نے واضح کیا کہ وہ ریاست میں انتخابات سے قبل تشدد کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد سے حیران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خونی جھڑپوں پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے وہ سخت قدیم اٹھا سکتے ہیں ۔وہ سب سے پہلے عام لوگوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کی جانب کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui ممتا بنرجی تشدد پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام
عدالت نے پولنگ کے لیے مرکزی فورسز کو پوری ریاست میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ اور عدالت کے حکم کے بعد ریاستی الیکشن کمشنر راجیبا سنہا نے ابتدائی ردعمل میں کہا کہ کمیشن عدالت کے حکم کے مطابق کام کرے گا۔ ذرائع کے مطابق ریاستی الیکشن کمیشن نے اسی رات ہوم سکریٹری کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی۔ کمیشن نے رپورٹ طلب کی ہے کہ ریاست میں کہاں اور کتنے حساس بوتھ ہیں۔