مغربی بنگال کی سیاست میں دارجلنگ یعنی پہاڑ کی اپنی ایک منفرد اور متنازعہ شناخت ہے۔ دارجلنگ کی سیاست ہی شمالی بنگال کی سمت طے کرتی ہے لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران علیحدہ گورکھا لینڈ کا مطالبہ پوری ریاست کی سیاست کو متاثر کرتا رہا ہے۔
گورکھا جن مکتی کے رہنما ویمل گورنگ کی پہاڑ کی سیاست میں سرگرم واپسی سے نہ صرف پہاڑ بلکہ پورے شمالی بنگال میں فرق پڑ سکتا ہے۔
سلی گوڑی میں منعقد جلسے کو خطاب کرتے ہوئے ویمل گورنگ نے کہا کہ ہم اب کسی بھی سیاسی جماعت کا کھلونا نہیں بنیں گے۔ بی جے پی نے علیحدہ گورکھا لینڈ کے نام پر پہاڑ کے لوگوں کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے پہاڑ کے لوگوں کو خوب استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات دارجلنگ کے لئے کئی اعتبار سے اہمیت کے حامل ہے۔ ہمیں اس موقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔
ویمل گورنگ کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے پہاڑ کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور اسے اگلے اسمبلی انتخابات میں اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اگلے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو دارجلنگ میں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی۔ اسے روکنے کے لئے اپنی جان کی بازی لگا سکتے ہیں۔
گورکھا جن مکتی کے رہنما ویمل گورنگ کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ بالکل صحیح ہے۔ اس پر کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہئے۔
مزید پڑھیں:
بی جے پی کے متعدد پارٹی دفتروں میں توڑ پھوڑ
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی میں بی جے پی کو روکنے کی بھر پور صلاحیت ہے۔ اگر ہم ان کی مدد کریں گے تو ایسا ممکن ہے۔ اس سے قبل آدیواسیوں کی ریل روکو تحریک کے سبب ویمل گورنگ کو بذریعہ سڑک سلی گوڑی پہنچنا پڑا تھا۔