ETV Bharat / state

EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran مسلمانوں کے خلاف کارروائی پر سیاسی جماعتوں کی خاموشی پر سوال - مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس

سابق راجیہ سبھا ممبر احمد حسن عمران نے آسام میں مسلمانوں کے گھروں کو اجاڑے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں، سماجی کارکنان ن اور دانشوروں کے نام کھلا خط لکھ کر اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran

سلمانوں کے خلاف کارروائی پر سیاسی جماعتیں خاموشی پر سوال
سلمانوں کے خلاف کارروائی پر سیاسی جماعتیں خاموشی پر سوال
author img

By

Published : Dec 30, 2022, 11:22 AM IST

کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سابق راجیہ سبھا رکن احمد حسن عمران نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی زیرقیادت آسام حکومت دوسری بار اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی مسلم کمیونٹی کے خلاف مسلسل اقدامات کررہی ہے۔ سیکڑوں مسلم گھرانوں کو ان کو گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔ ان کے گھروں پربلڈوزر چلائے جارہے ہیں۔EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran Criticizes BJP lead Central Govt Over Against Muslim

انہوں نے سوال کیا کہ کیا سرکاری زمینوں پر صرف مسلمانوں نے ہی قبضہ کر رکھا ہے۔ غیر قانونی تجاوزات کے نام پر صرف مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

احمد حسن عمران نے کہا کہ جن لوگوں کو گھروں سے اجاڑا گیا ہے وہ سب کے سب این آر سی کا حصہ ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بی جے پی حکومت کی ماورائے قانون اقدامات پر آسام کی اپوزیشن جماعتو ں نے خاموشی اختیار کررکھا ہے۔آسام کے مسلمانوں کو روہنگیا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام متاثرین ملک کے حقیقی شہری ہیں کیونکہ ان کے نام ترمیم شدہ این آر سی میں شامل ہیں۔

سابق ایم پی عمران نے سیاسی جماعتوں، سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور دانشوروں کو جاری کردہ خط میں لکھا ہے کہ ہمانتا بسواس شرما کے اقدامات صریحی امتیازی اقدامات ہیں۔21 دسمبر کو، سرما نے کہاتھا کہ ریاست میں سرکاری اور جنگلاتی اراضی کو خالی کرنے کی مہم جاری رہے گی۔22دسمبر کو بارپیتا کے کنارا سترا میں تقریباً 400 بیگھہ سرکاری اراضی کو خالی کرنے کے لئے مبینہ طور پر تجاوزات کو خالی کرانے کے نام پر تقریباً 40 خاندانوں کو بے دخل کر دیا۔ سرکاری عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو بہت پہلے نوٹس بھیج دیا تھا۔ آسام پولیس نے ممبراسمبلی شرمن علی کو بے دخلی مہم کے دوران اہلکاروں کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے حراست میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:IOS Lifetime Achievement Award باہمی اتحاد سے سکیولرزم کا بقا ممکن، کے رحمان خان

حسن عمران نے کہا کہ جن لوگوں کے گھروں کو خالی کرایا گیا ہے وہ خاندان70 سے 80 سال سے وہاں مقیم ہیں اور ان میں سے اکثریت حکومت کو مطلوبہ ٹیکس ادا کر رہی تھی۔ مسمار کرنے کی مہم آسام کے تمام مسلم اکثریتی اضلاع میں چل رہی ہے۔ بے دخلی کے زیادہ تر متاثرین گزشتہ 70-80 سالوں سے اپنی زمینوں پر قابض ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ کسان تھے جنہوں نے دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے چار علاقوں (برہم پترا ریورائن آئی لینڈ) میں اپنی زمینیں کھو دی تھیں۔ انہوں نے آس پاس کے علاقوں کی خالی زمینوں پر اپنی زندگی دوبارہ بسر کررہے تھے۔EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran Criticizes BJP lead Central Govt Over Against Muslim

کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سابق راجیہ سبھا رکن احمد حسن عمران نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی زیرقیادت آسام حکومت دوسری بار اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی مسلم کمیونٹی کے خلاف مسلسل اقدامات کررہی ہے۔ سیکڑوں مسلم گھرانوں کو ان کو گھروں سے نکال دیا گیا ہے۔ ان کے گھروں پربلڈوزر چلائے جارہے ہیں۔EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran Criticizes BJP lead Central Govt Over Against Muslim

انہوں نے سوال کیا کہ کیا سرکاری زمینوں پر صرف مسلمانوں نے ہی قبضہ کر رکھا ہے۔ غیر قانونی تجاوزات کے نام پر صرف مسلمانوں کے خلاف کارروائی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

احمد حسن عمران نے کہا کہ جن لوگوں کو گھروں سے اجاڑا گیا ہے وہ سب کے سب این آر سی کا حصہ ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بی جے پی حکومت کی ماورائے قانون اقدامات پر آسام کی اپوزیشن جماعتو ں نے خاموشی اختیار کررکھا ہے۔آسام کے مسلمانوں کو روہنگیا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تمام متاثرین ملک کے حقیقی شہری ہیں کیونکہ ان کے نام ترمیم شدہ این آر سی میں شامل ہیں۔

سابق ایم پی عمران نے سیاسی جماعتوں، سیاسی رہنماؤں، کارکنوں اور دانشوروں کو جاری کردہ خط میں لکھا ہے کہ ہمانتا بسواس شرما کے اقدامات صریحی امتیازی اقدامات ہیں۔21 دسمبر کو، سرما نے کہاتھا کہ ریاست میں سرکاری اور جنگلاتی اراضی کو خالی کرنے کی مہم جاری رہے گی۔22دسمبر کو بارپیتا کے کنارا سترا میں تقریباً 400 بیگھہ سرکاری اراضی کو خالی کرنے کے لئے مبینہ طور پر تجاوزات کو خالی کرانے کے نام پر تقریباً 40 خاندانوں کو بے دخل کر دیا۔ سرکاری عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو بہت پہلے نوٹس بھیج دیا تھا۔ آسام پولیس نے ممبراسمبلی شرمن علی کو بے دخلی مہم کے دوران اہلکاروں کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے حراست میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:IOS Lifetime Achievement Award باہمی اتحاد سے سکیولرزم کا بقا ممکن، کے رحمان خان

حسن عمران نے کہا کہ جن لوگوں کے گھروں کو خالی کرایا گیا ہے وہ خاندان70 سے 80 سال سے وہاں مقیم ہیں اور ان میں سے اکثریت حکومت کو مطلوبہ ٹیکس ادا کر رہی تھی۔ مسمار کرنے کی مہم آسام کے تمام مسلم اکثریتی اضلاع میں چل رہی ہے۔ بے دخلی کے زیادہ تر متاثرین گزشتہ 70-80 سالوں سے اپنی زمینوں پر قابض ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ کسان تھے جنہوں نے دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے چار علاقوں (برہم پترا ریورائن آئی لینڈ) میں اپنی زمینیں کھو دی تھیں۔ انہوں نے آس پاس کے علاقوں کی خالی زمینوں پر اپنی زندگی دوبارہ بسر کررہے تھے۔EX Rajya Sabha Ahmed Hasan Imran Criticizes BJP lead Central Govt Over Against Muslim

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.