آج ترنمول کانگریس کے کئی سینیئر اور اہم رہنماؤں نے بی جے پی شمولیت اختیار کر لی۔ 2021 اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی طرف سے امیدوار نامزد نا کئے جانے کی وجہ سے ناراض تھے۔
اس کے علاوہ فلمی دنیا کے بھی کئی چہرے آج بی جے پی میں شامل ہوئے۔ بنگال میں سیاسی ماحول میں اب درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے۔ بڑے پیمانے پر ہر دن نئے چہرے سیاست کی دنیا میں قدم رکھ رہے ہیں۔
سب سے زیادہ فلمی دنیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے حالیہ کچھ دنوں میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
بنگلہ فلموں کی اداکارہ تنوشری چکرورتی کے علاوہ ترنمول کانگریس کے باغی رہنما سونالی گوہا، ترنمول کانگریس کے حبیب پور سے رکن اسمبلی رہ چکے سرلا مرمو، سنگور کے مقبول رہنما ماسٹر مشائی، رابندر ناتھ بھٹاچاریہ، شیب پور سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی رہ چکے جٹو لہری اور شنکریل کے رکن اسمبلی شیتل شاردا نے آج بی جے پی کے ہیشٹنگ دفتر میں شوبھیندو ادھیکاری اور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہوئے۔
بی جے پی میں شامل ہونے والی سونالی گوہا کا شمار ممتا بنرجی کی پرانے ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ ایک وقت وہ ممتا بنرجی کی نہایت ہی قریبی تھیں۔ بدھان سبھا میں ڈپٹی اسپیکر بھی رہ چکی ہیں۔
ستگچھیا سے رکن اسمبلی تھی لیکن اس بار ترنمول کانگریس کے امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں ہونے پر انہوں نے آج بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔
دوسری جانب سنگور سے چار بار رکن اسمبلی رہ چکے رابندر ناتھ بھی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ دوسری جانب معروف فٹبال کھلاڑی دیپندو بسواس کو جو بشیر ہاٹ جنوب سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں ان کو ترنمول کانگریس نے اس بار ٹکٹ نہیں دیا۔ انہوں نے بھی بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
آج ترنمول کانگریس کے کل پانچ ایم ایل اے نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں جانے والے سنگور سے چار بار رکن اسمبلی رہ چکے رابندر ناتھ بھٹاچاریہ نے کہا کہ پارٹی نے مجھے ذلیل کیا ہے۔ چار بار رکن اسمبلی ہونے کے باوجود مجھے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں:
'ایک دن ملک کا نام مودی سے منسوب کر دیا جائے گا'
وہیں دیپندو بسواس نے کہا کہ میں نے چھ برسوں تک پارٹی کے لئے سخت محنت کیا لیکن مجھ سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔ مجھے امیدوار نہیں بنایا گیا۔ اسی لئے میں نے ترنمول کانگریس چھوڑا ہے۔