اسٹرائیک کی حمایت میں دارجلنگ کے تمام چائے باغات میں ہڑتال کیا۔ اس کی وجہ سے پوجا کے پہلے دارجلنگ اور کالمپونگ کے علاقے میں آمد ورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
سلی گوڑی سے کوئی بھی پسنجر کار اور کارگو کار نہیں جارہی تھی۔ اس کی وجہ سے سیاحت کے شعبے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ چائے باغات کے کارکنوں نے 25 فیصد بونس دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔
یہ مطالبہ گزشتہ کئی دنوں سے کیا جارہا تھا، کہ یونین کے اعلان کے مطابق جمعرات کی رات 12 بجے سے جمعہ کے تین بجے تک ہڑتال کیا گیا۔ یہ ہڑتال پہاڑ کے دو اضلاع دارجلنگ اور کالمپونگ میں کیا گیا۔ یہ بند ورکرووں کی جوائنٹ فارم نے کیا ہے۔
یونین کے رہنما ضیا عالم نے کہا کہ دارجلنگ کی چائے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ مالکان کے نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے چائے باغات کے کارکنوں کو وقت پر بونس نہیں مل پاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہڑتال کے ذریعہ چائے باغات کے کارکنوں کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو حل نہیں کیا گیا تو بھوک ہڑتال کیا جائے گا، گورکھا جن مکتی مورچہ کے صدر ونے تمانگ نے اس بھوک ہڑتال کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ہڑتال کی وجہ سے پوجا کی چھٹی کے زمانے میں سیاحت کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔