ETV Bharat / state

Mahishadal Gram Panchayat Decree Issued: تھانے میں نہیں گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں: مہیشادل گرام پنچایت

author img

By

Published : Apr 5, 2022, 12:01 PM IST

مہیشادل گرام پنچایت نے گاؤں کے لوگوں کے لئے فرمان جاری کیا ہے کہ لوگ کسی بھی معاملے کو پولیس اسٹیشن جانے کے بجائے گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں ورنہ اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا. Mahishadal Gram Panchayat Decree Issued

etv bharat urdu khabar
etv bharat urdu khabar

مغربی بنگال میں حالیہ دنوں کے دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو یکے بعد دیگرے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے سامنے انیس الرحمٰن خان کی پراسرار موت کا معاملہ، رامپور ہاٹ تھانہ کے باگٹوی گرام میں آٹھ لوگوں کو زندہ جلانے کے واقعے کے معاملے کی گھتی سلجھی نہیں تھی کہ اب مہیشادل گرام پنچایت کا فرمان ریاستی حکومت کے لئے درد سر بن گیا ہے. مہیشادل گرام پنچایت نے گاؤں کے لوگوں کے لئے فرمان جاری کیا ہے کہ لوگ کسی بھی معاملے کو پولیس اسٹیشن جانے کے بجائے گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں اور اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا. گرام پنچایت کی فرمان کے مطابق لوگوں کو اب تھانہ جانے کی ضرورت نہیں ہے. لوگوں کو چاہیے کہ گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں. پولیس سے کسی بھی قسم کا کوئی رابطہ نہ رکھیں.

گرام پنچایت نے فرمان میں مزید لکھا ہے کہ گاؤں میں رہنے والا کوئی شخص اپنی بیٹی یا پھر بیٹے کی شادی دوسرے گاؤں کی لڑکی یا پھر کسی لڑکے سے شادی کراتا ہے تو اسے گرام پنچایت کو بھاری معاوضہ دینا پڑے گا. گرام پنچایت کے اس فرمان کے بعد گاؤں والوں میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے. گاؤں کے گھروں کے سامنے گرام پنچایت کا نوٹس لگا ہوا ہے. دوسری طرف مہیشادل میں فرمان جاری کرنے کے معاملے پر مشرقی مدنی پور ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ عام لوگوں کو اس طرح کی کسی بھی طرح کی پریشانی نہیں ہے.

ریٹائرڈ آئی پی ایس پنکج رائے نے کہا کہ دستور ہند، پولیس انتظامیہ سے کھلواڑ ہے. اس طرح کے فرمان جاری کرنے والوں کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دینا چاہیے. کیوں کہ اس طرح سے لوگوں میں اور سماج میں بے چینی پائی جاتی ہے. دوسری طرف کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم نے مہیشادل گرام پنچایت کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مغربی بنگال میں حالیہ دنوں کے دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو یکے بعد دیگرے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے سامنے انیس الرحمٰن خان کی پراسرار موت کا معاملہ، رامپور ہاٹ تھانہ کے باگٹوی گرام میں آٹھ لوگوں کو زندہ جلانے کے واقعے کے معاملے کی گھتی سلجھی نہیں تھی کہ اب مہیشادل گرام پنچایت کا فرمان ریاستی حکومت کے لئے درد سر بن گیا ہے. مہیشادل گرام پنچایت نے گاؤں کے لوگوں کے لئے فرمان جاری کیا ہے کہ لوگ کسی بھی معاملے کو پولیس اسٹیشن جانے کے بجائے گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں اور اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا. گرام پنچایت کی فرمان کے مطابق لوگوں کو اب تھانہ جانے کی ضرورت نہیں ہے. لوگوں کو چاہیے کہ گرام پنچایت میں شکایت درج کرائیں. پولیس سے کسی بھی قسم کا کوئی رابطہ نہ رکھیں.

گرام پنچایت نے فرمان میں مزید لکھا ہے کہ گاؤں میں رہنے والا کوئی شخص اپنی بیٹی یا پھر بیٹے کی شادی دوسرے گاؤں کی لڑکی یا پھر کسی لڑکے سے شادی کراتا ہے تو اسے گرام پنچایت کو بھاری معاوضہ دینا پڑے گا. گرام پنچایت کے اس فرمان کے بعد گاؤں والوں میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے. گاؤں کے گھروں کے سامنے گرام پنچایت کا نوٹس لگا ہوا ہے. دوسری طرف مہیشادل میں فرمان جاری کرنے کے معاملے پر مشرقی مدنی پور ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ عام لوگوں کو اس طرح کی کسی بھی طرح کی پریشانی نہیں ہے.

ریٹائرڈ آئی پی ایس پنکج رائے نے کہا کہ دستور ہند، پولیس انتظامیہ سے کھلواڑ ہے. اس طرح کے فرمان جاری کرنے والوں کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دینا چاہیے. کیوں کہ اس طرح سے لوگوں میں اور سماج میں بے چینی پائی جاتی ہے. دوسری طرف کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم نے مہیشادل گرام پنچایت کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.