مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی کا کہنا ہے کہ جس چیز کی ضرورت ہو اس پر خرج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت جن جن چیزوں پر ملک کی دولت خرچ کر رہی ہے اس سے اعتراض ہے۔
ملک میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ زرعی قوانین اور اس کے خلاف کسانوں کی تحریک ہے اسے حل کرنا انہتہائی اہم ہے لیکن مرکزی حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے تمام غیر ضروری کاموں کی تشہیر میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پارلیمان ہاؤس ہے جہاں ایک ساتھ سات لوگ بیٹھ سکتے ہیں تو نئے پارلیمان ہاؤس کی کیا ضرورت ہے؟ نئی عمارت پر بحث کرنے کے بجائے کسانوں کے مسئلے کو حل کرنے پر زور دینے کی ضرورت ہے، اوراس پر ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلی ممتابنرجی نے نام لئے بغیر بی جے پی کے رہنماؤ
ں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نفرت اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی سیاسی جماعت سے کوئی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو جس کلچر کی سیاست میں ماہر ہے وہ ایسا ہی کرے گا۔لوگوں کو اس کی فکر نہیں ہوگی کیونکہ انہیں صرف اقتدار کی بھوک ہوتی ہے۔
مغربی بنگال کی سیاست ملک کی دوسری ریاستوں سے بالکل مختلف ہے۔ اس بنیاد پر بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں کی ہدایت پر ہماری ریاست چلے گی۔ بنگال کے عوام کو کچھ کرنے کے لیے بیرونی ریاستوں کے رہنماوں سے اجازت لینی پڑے۔