مغربی بنگال میں مغل دور کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر اور نواب واجد علی شاہ نے اس شہر کو بھارت کی اردو زبان اور ادب کا مرکز بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، آج بھی اس کی جھلکیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اسی بنیاد پر کہنا قطعی غلط نہیں ہوگا کہ بھارت کی آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد آج تک مٹیابرج کی سرزمین کسی تعارف کی محتاج نہیں رہی ہے۔
مٹیابرج کی سرزمین پر انگنت ادیب، دانشور اور شعراء پیدا ہوئے جنہوں نے ملک و ملت کا نام روشن کیا اور اردو زبان کی خدمات انجام دے کر اپنی الگ اور منفرد شناخت بنائی۔
تاریخی شہر مٹیابرج کی گلیوں میں چھوٹے موٹے اسٹیج شو کرنے والے نوجوان شکیل انصاری کے بارے میں کس کو پتہ تھا کہ وہ ایک دن عالمی شہرت یافتہ نقاد بن جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کلکتہ ہائی کورٹ سے متھن چکرورتی کو معمولی راحت
بالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ نقاد شکیل انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات اور اتار چڑھاؤ پر روشنی ڈالی۔
شکیل انصاری نے کہا کہ ان کے والد مشہور شاعر تھے. والد کی انگلی پکڑ کر پانچ سال کی عمر میں مشاعرے کے دوران پہلی مرتبہ اسٹیج پر قدم رکھا۔ اس کے بعد بارہ برس کی عمر میں وہ اسٹیج ڈرامے کا حصہ بنے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ نقاد شکیل انصاری نے کہا کہ ترقی اور کامیابی کڑی محنت کے بعد ملتی ہے جو زندگی کے آخری وقت تک ساتھ رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں کامیابی شخصیات کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنا خواب کا سچ ہونے جیسا تھا. اس زمانے میں آج کی طرح سہولیات کا فقدان تھا۔
عالمی شہرت یافتہ نقاد شکیل انصاری کا کہنا ہے کہ مٹیابرج کی کچی سڑک پر ہونے والے اسٹیج شو میں داس گپتا کی مدد سے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا. ہوڑہ کے شیب پور میں اُدیت نارائن کے ساتھ پہلی مرتبہ اسٹیج شیئر کرنے کے بعد ان کے گروپ کا حصہ بن گئے۔
اس کے بعد شکیل انصاری بالی ووڈ گلوکار ادیت نارائن کے ساتھ دبئی، امریکہ، انگلینڈ، ہالینڈ اور کینیڈا سمیت مختلف یوروپی ممالک میں اسٹیج شو کرتے رہے۔
اترپردیش کے لکھنؤ میں شکیل انصاری کی شہنشاہِ جذبات دلیپ کمار اور دیو آنند سے پہلی مرتبہ ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات ان کے کیریئر میں اہم ثابت ہوئی۔
شکیل انصاری دلیپ کمار سے لے کر دیوآنند، امیتابھ بچن سے لے کر شمی کپور، عامر خان سے لے کر سلمان خان اور شاہ رخ خان جیسے سپر اسٹار کے ساتھ اسٹیج شو کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 جولائی کو دلیپ کمار کے انتقال سے بالی ووڈ ایک حقیقی سپر اسٹار اداکار سے محروم ہوگیا۔ بالی ووڈ اس خلا کو کبھی پر نہیں کرسکتا۔