مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع شہرۂ آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب کے سابق گول کیپر نسیم اختر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نوجوانوں کے مستقبل پر تبادلۂ خیال کیا. سابق گول کیپر نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ریاست مغربی بنگال کھیل کود کے معاملے میں دوسری ریاستوں کے مقابلے پچھڑ گئی ہے. اس کی کئی بنیادی وجہیں ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی نوجوان صلاحیتوں کو تلاش کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر مہم چلانے کی ضوروت ہے. اگر ہم اس تلاش میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یقیناً بنگال ایک بار پھر بھارتی فٹبال کا مرکز بن جائے گا. There is no shortage of talented youth in Kolkata: Naseem Akhtar
ان کا کہنا ہے کہ ہم نئی نوجوان صلاحیتوں کو ڈھونڈنے میں ناکام رہے ہیں. ایسا نہیں ہے کہ بنگال میں نئے کھلاڑیوں کا ابھرنا بند ہو گیا ہے دراصل ہم تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں. سابق گول کیپر کے مطابق ملک کی دوسری ریاستوں میں صلاحیت مند نوجوانوں کو تلاش کرکے نکھارا جا رہا ہے. اس کے بعد مناسب تربیت فراہم کرکے مضبوط پلٹ فارم پر اتارا جا رہا ہے. جس دن ہم اپنی تمام تر توجہ مرکوز کر لیں گے بنگال ایک بار پھر بھارتی فٹبال کا مرکز بن جائے گا.
یہ بھی پڑھیں:
- Shan E Mohammedan Award: سابق فٹبالر سید نعیم الدین اور محمد فرید 'شانِ محمڈن ایوارڈ' سے سرفراز
- Danish Iqbal on Mohammedan Club: 'محمڈن اسپورٹنگ کی ترقی کے لئے حرام کا پیسہ استعمال نہیں کریں گے'
انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش اور خواہش ہے کہ بھارتی فٹبال ٹیم کو ایک ایسا نسیم اختر ملے جو لمبے عرصے تک قومی فٹبال ٹیم کی نمائندگی کرکے قوم و ملت کا نام روشن کرے.