کولکاتا:مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنا نگر سے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا کے سابق قریبی دوست دہدرائی نے الزام لگایا کہ مہوا نے پارلیمنٹ میں دبئی میں مقیم صنعت کار درشن ہیرانندنی سے رقم اور تحائف لے کر اڈانی سے متعلق سوالا ت کئے ہیں ۔انہوں نے اڈانی گروپ اور وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنایا۔ بی جے پی ایم پی نشی کانت کو اس شکایت کی اطلاع دینے کے علاوہ دیہدرائی نے سی بی آئی کو بھی خط لکھا ہے۔ اس کے بعد نشی کانتا نے لوک سبھا کے اسپیکر کو خط لکھ کر مہوا کو رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ا سپیکر نے اخلاقیات کمیٹی کو ذمہ داری دے دی۔
تنازع کے درمیان ہیرانندنی نے ایک حلف نامہ میں دعویٰ کیا کہ مہوا نے انہیں اپنا پارلیمانی لاگ ان بھیجا تھا۔ وہ بھی استعمال کرتے ہیں۔ مہوا نے بدلے میں پیسے اور تحائف لیے۔ اسے باقاعدگی سے تحائف دینے پڑتے تھے۔ مہوا نے نشی کانت کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ جعلی ڈگری ہولڈر ہیں ۔دوسری طرف مہوا نے ایکس ہینڈل پر لکھا، ڈگری ہولڈر ملک بیچتے ہیں۔ وہ تھوڑے سے پیسوں کے لیے اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں!۔ پھر انھوں نے یہ بھی لکھا کہ چور مچائے شور۔
ترنمول کانگریس مہوا کے خلاف الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ صرف کلکتہ کے میئر فرہاد حکیم نے تبصرہ کیا کہ مہوا کو فریم کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ ا س جرم کے لیے نہ صرف ایم پی کا عہدہ برخاست ہونا چاہیے، مہوا کو جیل جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee ریاستی وزیر جیوتری پریہ ملک کے گھر پر ای ڈی کے چھاپہ پر ممتا بنرجی برہم
گزشتہ پیر کو جب مہوا کے بارے میں پوچھا گیا تو شوبھندونے کہاکہ جو بھی پارلیمنٹ میں کھڑا ہو کر مودی جی، اڈانی کے ایجنٹ وغیرہ کو گالی دیتا ہے، وہ کس کا ایجنٹ ہے، یہ ثابت ہو گیا ہے۔ ہیرانندنی جی نے ثابت کیا۔ کہنے کو کچھ نیا نہیں۔ ہم مغربی بنگال کے لوگ نہ صرف انہیں رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے برطرف کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں جیل میں دیکھنا چاہتے ہیں۔اس صورتحال میں سب کی نظریں اگلے منگل پر ہوں گی۔ مہوا کو اس دن اخلاقیات کمیٹی کا سامنا کرنا پڑے گا۔