بی جے پی کے سابق قومی صدر اور موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ دو روزہ دورے پر مغربی بنگال پہنچ چکے ہیں۔
آج دن میں 12 بجے امت شاہ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ کولکاتا سے مشرقی مدنی پور کے کالج میدان پہنچیں گے جہاں وہ عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق امت شاہ کا عوامی جلسہ دراصل ملن تقریب جلسہ ہے، یہ جلسہ سیاست کی تاریخ کا سب سے یادگار جلسہ ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ شھبندو ادھیکاری کے علاوہ آٹھ اراکین، ایک رکن پارلیمان سمیت 50 ہزار کارکنان ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوں گے۔
مغربی بنگال کی سیاست کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ایک دن میں 50 ہزار سے زائد کارکنان، اراکین اسمبلی اور رکن پارلیمان بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔ تاریخ میں اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا، بی جے پی کے لئے دسمبر مہینہ یاد گار ثابت ہو رہا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی انتخابی مشیر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ امت شاہ کے جلسے کے بعد حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے زوال کا دن شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس جنوری مہینے میں ہی اکثریت کھو دے گی، اگلے مہینے میں ممتا کی حکومت گر جائے گی، مغربی بنگال میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کے امکان روشن ہیں۔
کیلاش وجے ورگیہ کا کہنا ہے کہ شھبندو ادھیکاری اور امت شاہ کے درمیان کل رات ہی دہلی میں میٹنگ ہو چکی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ اور شھبندو ادھیکاری گزشتہ شب دہلی سے کولکاتا پہنچے اور وہاں سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مشرقی مدنی پور کے لئے روانہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ امت شاہ اور شھبندو ادھیکاری کے درمیان کئی راؤنڈ کی میٹنگ ہوئی، اس دوران کئی اہم موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ شھبندو ادھیکاری نے گزشتہ روز ترنمول کانگریس کی رکنیت سمیت تمام اعلی عہدوں سے استعفی دے دیا تھا۔
شھبندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے بعد آٹھ ارکان اسمبلی اور ایک رکن پارلیمان نے بھی ترنمول کانگریس چھوڑنے کا اعلان کیا۔