میڈیا رپورٹس کے مطابق بیربھوم ضلع کے رامپور ہاٹ کے باگوٹی گاؤں ترنمول کانگریس کے نائب گرام پردھان کے قتل کے بعد گاؤں میں افراتفری پھیل گئی، تاہم دیر رات نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے گاؤں کے متعدد مکانات کو آگ کے حوالہ کردیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک آٹھ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ Birbhum Incident, Eight Burnt to Death
حکام نے بتایا کہ تصادم کے الزام میں اب تک 11 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ رامپور ہاٹھ کے انسپکٹر انچارج اور سب ڈویژنل پولیس ایس ڈی پی اور کو معطل کردیا گیا ہے۔ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری بھی تعنیات کردی گئی ہے، جبکہ گاؤں میں اب بھی دہشت کا ماحول ہے، کوئی منہہ کھولنے کو تیار نہیں۔
وہیں بی جے پی نے اس سانحہ پر ممتا حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے ممتابنرجی سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں بی جے پی رہنما شوبھندو ادھیکاری نے نظم و نسق کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے مرکز سے فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ جبکہ وزارت داخلہ نے رامپور ہاٹ سانحہ پر مغربی بنگال حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
اس سلسلے میں گورنر جگدیپ دھنکر نے بھی ریاستی حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ انہوں نے رامپور ہاٹ سانحہ پر اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس کے طرح کا واقعہ رونما ہونا واقعی تشویش کا باعث ہے۔ اس سے دنیا میں ریاست سے متعلق منفی پیغام پہنچے گا۔'
گورنر جگدیپ دھنکر نے ریاستی داخلہ سیکریٹری کو اس معاملے میں وضاحت کے لیے راج بھون طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ' ریاستی حکومت پر وضاحت کرنے کی ذمہ داری بنتی ہے اور اسے جواب دینا پڑے گا۔'
وہیں ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور سینئر وزیر پارتھو چٹرجی نے بیربھوم تشدد پر کہا کہ ریاستی حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ترنمول کانگریس کے لیڈر و پنچایت کے ڈپٹی چیف کے قتل اور اس کے بعد گھروں میں آگ لگانے کا واقعہ سب سازش کا حصہ ہے۔ تاہم انہوں نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے میں تمام قصور واروں کو سزا دی جائے گی۔
پارتھو چٹرجی نے کہاکہ بدقسمتی سے رام پور ہاٹ واقعہ میں کچھ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری کرے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو امن و امان کو بر قرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ریاستی حکومت نے پہلے ہی رام پورہاٹ واقعہ کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔'
انہوں نے کہاکہ بیرونی ریاستوں کے جرائم پیشہ افراد نے اس واردات کو انجام دیا ہے، ہم سب جانتے ہیں اس کے پیچھے کون لوگ ہیں۔ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔'
وہیں ترنمول کانگریس اس پورے سانحہ کو ذاتی دشمنی بتارہی ہے اور سیاسی تصادم سے انکار کررہی ہے۔
ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ آٹھ سے دس لوگوں کی موت کو کسی بھی قیمت پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ تفتیش شروع ہو چکی ہے۔ اس معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے بعد پردے کے پیچھے رہ کر کھیل کھیلنے والوں بے نقاب کیا جائے گا۔' انہوں نے کہا کہ بنگال کے خلاف سازش کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا، اس کے لیے جو کچھ بھی کیا جا سکتا ہے وہ کریں گے'۔
مزید پڑھیں: