مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے گزشتہ 15 مئی سے جاری لاک ڈاؤن کو 31 جولائی تک مزید توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ عام لوگوں کو تھوڑی راحت دی گئی ہے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کے اعلان کے باوجود عام لوگوں کی پریشانیوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب عوام کو مہنگائی کی مار کا بھی سامنا ہے۔ بازاروں میں ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان چھونے لگی ہے۔
مہنگائی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے سبب بازاروں میں سبزی فروشوں کو بھی کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن کے بازار میں سبزی فروشوں سے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تو ان کا غصہ پھوٹ پڑا۔
سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ حالات بہت ہی خراب ہو گئے ہیں۔ اگر دو تین مہینہ اسی طرح سب کچھ چلتا رہا ہے تو کورونا وبا کے بجائے غربت اور بھوک سے مار جائیں گے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ منڈی سے سبزی لانے میں اب چار گناہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔ پہلے گاڑی کا کرایہ سو روپے لگتا تھا لیکن آج چار سو روپے لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیشل ٹرینیں چلائی جا رہیں ہیں۔ اس سے سبزی فروشوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ چاروں طرف سے چھوٹے پیمانے کے کاروباری پریشان ہیں۔
سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ سامنے عیدالاضحیٰ ہے لیکن بازار میں خریدار نہیں ہیں۔ لوگوں کے پاس پیسے ہی نہیں ہے تو وہ تہوار کیسے منائیں گے۔ حالت یہ ہے کہ اس مرتبہ بہت سے گھروں میں تہوار نہیں منائی جائے گی۔
- مزید پڑھیں: مئو میں کورونا وائرس کے سبب ساڑی صنعت متاثر
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہے اور وہ بازاروں کی طرف رخ کم کرتے ہیں۔ اس کے باوجود ایک امید ہے کہ تہوار سے پہلے کچھ بہتری کی گنجائش ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم سڑکوں پر آجائیں گے۔