کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے پچ کیوریٹرسوزین مکھرجی نے کہا کہ وہ گلابی گیند سے اس پچ پر کھیلنے کے سلسلے میں پرجوش ہیں اور ان کا خیال ہے کہ دونوں ہی ٹیموں کو پچ پر فائدہ پہنچے گا۔
مکھرجی نے کہا کہ عام طور پر یہاں کرکٹ لال گیند سے اور محدود اوور میں سفید گیند سے کھیلا جاتا ہے لیکن گلابی گیند کے لئے بھی ایڈن گارڈن کی پچ تیار ہے۔ بی سی سی آئی کے چیف کیوریٹر آشیش بھومک بھی پہلے گلابی گیند کے مقابلے کے لیے شہر میں موجود ہیں اور انہوں نے تیاریوں اور پچ کا بھی جائزہ لیا۔گلابی گیند پر زیادہ روگن کی وجہ اس کے سوئنگ زیادہ کرنے کی امید ہے، ایسے میں تیز گیندبازوں کو اس سے فائدہ مل سکتاہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے میچ میں محمد سمیع، امیش یادو اور ایشانت شرما کافی کامیاب رہے تھے۔
بھارت نے هولكر اسٹیڈیم میں پہلے میچ میں بنگلہ دیش کو تین دن کے اندر اننگز اور 130 رنز سے شکست دے دی تھی۔ وراٹ کی قیادت میں میزبان ٹیم ایک۔صفرکی برتری کے ساتھ اترے گی اور کلین سویپ کرنا چاہے گی۔
بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ کو ڈے نائٹ فارمیٹ میں کرانے کے لیے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بي سي بي) کی منظوری کے بعد پہلی بار کھیلا جائے گا۔ منتظمین کو بھروسہ ہے کہ میچ کے پہلے دن اسٹیڈیم مکمل طور پر ناظرین سے بھرا رہے گا اور تقریبا 68 ہزار شائقین کے موجود رہنے کی امید ہے۔