ETV Bharat / state

Anis Khan Murder Case: ڈی وائی ایف آئی کے 16 رہنماؤں کو ضمانت

انیس الرحمن خان کے قتل معاملے کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار لفٹ فرنٹ کی مشہور رہنما مناکشی مکھرجی سمیت 16 ڈی وائی ایف آئی کے رہنماؤں کو آج عدالت سے ضمانت Meenakshi Mukherjee bail مل گئی۔

author img

By

Published : Mar 7, 2022, 9:52 PM IST

ڈی وائی ایف آئی کے 16 رہنماؤں کو ضمانت
ڈی وائی ایف آئی کے 16 رہنماؤں کو ضمانت

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس الرحمن خان قتل Anis Khan Murder Case معاملے کا معمہ اب پولیس انتظامیہ اور ریاستی حکومت کے لئے چیلنج بن گیا ہے۔

ایک طرف گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مقتول انیس الرحمن خان کے گھر والوں کو انصاف دلانے والے عام لوگوں کی جانب سے احتجاج و مظاہرے میں اضافہ ہورہے ہیں۔ تو دوسری جانب اس معاملے کے حوالے سے تحریک چلانے والوں کے خلاف پولیس بھی سخت نظر آرہی ہے ۔

گزشتہ دنوں ہوڑہ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے سامنے انیس الرحمن خان کے قتل معاملے کے خلاف احتجاج کرنے پر لفٹ فرنٹ کی مشہور رہنما مناکشی مکھرجی سمیت 16 ڈی وائی ایف آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا جن کی آج عدالت سے ضمانت ملی DYFI leaders get bail in West Bengal ہے۔


ضمانت ملنے کے بعد میناکشی مکھرجی نے کہا کہ 'ایک مقتول نوجوان کے غریب والد کو انصاف دلانے کی کوشش میں جیل جانا ہماری تحریک کی کامیابی کی ضمانت ہے اور حکومت و پولیس انتظامیہ کی ناکامی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر امن طریقے سے انیس الرحمن خان قتل معاملے Anis Khan Murder Case کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ سڑکوں پر اتریں گے پولیس ہمیں پھر گرفتار کرے گی اور ہم ایک بار پھر جیل جانے کے لئے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ لیکن حکومت اور پولیس انتظامیہ کے دباؤ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ گزشتہ 26 فروری کو ہوڑہ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے سامنے میناکشی مکھرجی کی قیادت میں ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف کے حامیوں نے انیس الرحمن خان قتل معاملے کے خلاف احتجاج کررہے تھے، اسی دوران ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس کئی لوگ زخمی ہوئے تو کئی لوگ گرفتار کیے گئے۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس الرحمن خان قتل Anis Khan Murder Case معاملے کا معمہ اب پولیس انتظامیہ اور ریاستی حکومت کے لئے چیلنج بن گیا ہے۔

ایک طرف گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مقتول انیس الرحمن خان کے گھر والوں کو انصاف دلانے والے عام لوگوں کی جانب سے احتجاج و مظاہرے میں اضافہ ہورہے ہیں۔ تو دوسری جانب اس معاملے کے حوالے سے تحریک چلانے والوں کے خلاف پولیس بھی سخت نظر آرہی ہے ۔

گزشتہ دنوں ہوڑہ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے سامنے انیس الرحمن خان کے قتل معاملے کے خلاف احتجاج کرنے پر لفٹ فرنٹ کی مشہور رہنما مناکشی مکھرجی سمیت 16 ڈی وائی ایف آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا جن کی آج عدالت سے ضمانت ملی DYFI leaders get bail in West Bengal ہے۔


ضمانت ملنے کے بعد میناکشی مکھرجی نے کہا کہ 'ایک مقتول نوجوان کے غریب والد کو انصاف دلانے کی کوشش میں جیل جانا ہماری تحریک کی کامیابی کی ضمانت ہے اور حکومت و پولیس انتظامیہ کی ناکامی۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر امن طریقے سے انیس الرحمن خان قتل معاملے Anis Khan Murder Case کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ سڑکوں پر اتریں گے پولیس ہمیں پھر گرفتار کرے گی اور ہم ایک بار پھر جیل جانے کے لئے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ لیکن حکومت اور پولیس انتظامیہ کے دباؤ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ گزشتہ 26 فروری کو ہوڑہ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کے سامنے میناکشی مکھرجی کی قیادت میں ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف کے حامیوں نے انیس الرحمن خان قتل معاملے کے خلاف احتجاج کررہے تھے، اسی دوران ڈی وائی ایف آئی اور ایس ایف کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس کئی لوگ زخمی ہوئے تو کئی لوگ گرفتار کیے گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.