ETV Bharat / state

مغربی بنگال کے مزدور جموں و کشمیر میں، اہل خانہ فکر مند

جموں و کشمیر کے ضلع گلگام میں سیب کے کھیتوں میں مزدوری کیلئے گئے مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے گوردھا پور کے ایک درجن افراد میں سے صرف 3 ہی اپنے گھر لوٹ سکے ہیں۔9 افراد اب بھی کشمیر میں پھنسے ہوئے ہیں اس کی وجہ سے گاؤں میں غم کا ماحول ہے۔

شمالی دیناج پور
author img

By

Published : Aug 14, 2019, 12:02 AM IST

Updated : Sep 26, 2019, 10:36 PM IST

نادرہ جس کے شوہر کشمیر میں پھنسے ہوئے ہیں نے کہا کہ گزشتہ دس دنوں سے کوئی فون نہیں آیا ہے۔ اس گاؤں کے، محبوب، فیروز اور شمیم کے گھروالوں کو بھی ان کے رشتے داروں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

کشمیر سے لوٹنے والوں نے کہا کہ بیشتر افراد کے پاس کھانا پکانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ایسے میں یہ سمجھ سے باہر ہے کہ کرفیو کے دوران یہ لوگ کس طریقے سے کھانا کھاتے ہوں گے۔

7اگست کو کشمیر میں ا چانک حالات تبدیل ہوگئے، کئی لوگ گھر لوٹ گئے اور کئی لوگوں کے پاس روپے نہیں ہونے کی وجہ لوٹ نہیں سکے۔ذاکر گزشتہ پانچ سالوں سے کشمیر میں کام کرتے ہیں، دو وقت کا کھانا کے ساتھ پانچ سو روپے یومیہ معاوضہ ملتا تھا۔کشمیر سے لوٹنے والے ایک شخص نے کہا کہ کشمیریوں نے ہماری مدد کی اور ایک چھوٹی کار فراہم کرکے ہمیں کشمیر سے نکلنے کا راستہ دیا۔

ذاکر نے کہا کہ جموں پہنچنے کے بعد بھی سخت جانچ سے گزرنا پڑا۔کئی کئی جگہ جانچ کیا گیا۔دہلی پہنچنے کے بعد ہی خوف کا ماحول ختم ہوا ہے۔سوموار کو ہی ذاکر اور اس کے دو ساتھی کشن گنج پہنچے ہیں۔مگر کشمیر اب تک ان کے ذہن و دماغ سے ختم نہیں ہوا ہے۔

ریاستی وزیر غلام ربانی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ریاستی حکومت کشمیر میں پھنسے بنگالی مزدوروں کو واپس لانے کیلئے کارروائی کرے گی اور ہر ایک شخص کو بنگال بحفاظت لایا جائے گا۔

نادرہ جس کے شوہر کشمیر میں پھنسے ہوئے ہیں نے کہا کہ گزشتہ دس دنوں سے کوئی فون نہیں آیا ہے۔ اس گاؤں کے، محبوب، فیروز اور شمیم کے گھروالوں کو بھی ان کے رشتے داروں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

کشمیر سے لوٹنے والوں نے کہا کہ بیشتر افراد کے پاس کھانا پکانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ایسے میں یہ سمجھ سے باہر ہے کہ کرفیو کے دوران یہ لوگ کس طریقے سے کھانا کھاتے ہوں گے۔

7اگست کو کشمیر میں ا چانک حالات تبدیل ہوگئے، کئی لوگ گھر لوٹ گئے اور کئی لوگوں کے پاس روپے نہیں ہونے کی وجہ لوٹ نہیں سکے۔ذاکر گزشتہ پانچ سالوں سے کشمیر میں کام کرتے ہیں، دو وقت کا کھانا کے ساتھ پانچ سو روپے یومیہ معاوضہ ملتا تھا۔کشمیر سے لوٹنے والے ایک شخص نے کہا کہ کشمیریوں نے ہماری مدد کی اور ایک چھوٹی کار فراہم کرکے ہمیں کشمیر سے نکلنے کا راستہ دیا۔

ذاکر نے کہا کہ جموں پہنچنے کے بعد بھی سخت جانچ سے گزرنا پڑا۔کئی کئی جگہ جانچ کیا گیا۔دہلی پہنچنے کے بعد ہی خوف کا ماحول ختم ہوا ہے۔سوموار کو ہی ذاکر اور اس کے دو ساتھی کشن گنج پہنچے ہیں۔مگر کشمیر اب تک ان کے ذہن و دماغ سے ختم نہیں ہوا ہے۔

ریاستی وزیر غلام ربانی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ریاستی حکومت کشمیر میں پھنسے بنگالی مزدوروں کو واپس لانے کیلئے کارروائی کرے گی اور ہر ایک شخص کو بنگال بحفاظت لایا جائے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 26, 2019, 10:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.