کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ کے بنگال کے دو روزہ دورے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ سکھائیں اور نہ گائیڈ کریں۔ دوسری ریاستوں کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ وزیر داخلہ امت شاہ مغربی بنگال کے دو روزہ دورے کے پہلے دن شمالی 24 پرگنہ میں واقع سرحدی گاؤں ہنگل گنج پہنچے اور بارڈر سکیورٹی فورسز کی تقریب میں شرکت کی۔ اسی درمیان وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے دورۂ بنگال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ سکھائیں اور نہ گائیڈ کریں اور دوسری ریاستوں کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ Mamata Banerji on Amit Shah
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر سرحد پر سرگرمیاں بڑھی ہیں تو اس پر قابو پانے کی ذمہ داری وزرات داخلہ کی ہے۔ بی ایس ایف وزرات داخلہ کی ہدایت پر کام کرتی ہے، نہ کہ کسی ریاستی حکومت کے کہنے پر۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال حکومت کو جو کچھ کرنا چاہیے وہ کر رہی ہے، باقی کام وزرات داخلہ کا ہے اور اسے ہر حال میں پورا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ مغربی بنگال کی فکر چھوڑ دیں، یہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔ آپ کی نظریں ان ریاستوں پر ہونی چاہیے جہاں تشدد کا بازار گرم ہے۔ دہلی کے جہانگیرپوری میں کیا ہوا، راجستھان، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں کیا ہورہا ہے۔ ان ریاستوں پر کون نظر رکھے گا۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال کو لے کر فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بنگال میں لا اینڈ آرڈر بہتر ہے، اسے اور بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس کے رہنما اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا متحد ہونا اچھی بات ہے۔ اس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر آنا ہی ہوگا۔