کولکاتا: خواتین کی تیر اندازی میں قومی سطح پر شہرت حاصل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی ہونے کا سہرا بھی ڈولا بنرجی کو جاتا ہے۔ہندستان میں تیر اندازی کو بنیادی طور پر مردوں کا کھیل سمجھا جاتا ہے لیکن ڈولا بنرجی نے نہ صرف .قومی سطح پر اپنا اور ملک کا نام روشن کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔ ڈولا بنرجی 2 جون 1980 کو مغربی بنگال میں پیدا ہوئیں۔ ڈولا کے والد کا نام اشوک بنرجی اور والدہ کا نام کلپنا بنرجی ہے۔ ڈولا کے چھوٹے بھائی راہل بنرجی بھی ہندستانی ٹیم میں شاندار تیر انداز کھلاڑی رہے۔ڈولا کی والدہ کی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی گلوکارہ بنے لیکن ڈولا کی قسمت میں کچھ اور ہی لکھا تھا۔
محض 10 برس کی عمر میں ڈولا بنرجی نے تیر اندازی کرنا شروع کی ۔ ڈولا بنرجی نے ٹاٹا آرچری اکیڈمی، جمشید پور سے تیر اندازی سیکھی۔ انہیں تیر اندازی کے میدان میں قومی سطح پر واحد کامیاب کھلاڑی ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔ ڈولا بنرجی ہندوستان کی دوسری خاتون تیر انداز ہیں جنہیں حکومت ہند نے 2005 میں ارجن ایوارڈ سے نوازا ۔ وہ پہلی خاتون بھی ہیں جنہوں نے 2004 کے ایتھنز اولمپک میں انفرادی مقابلے میں اولمپکس میں کوالیفائی کیا تھا۔ ڈولا بنرجی 2010 کے کامن ویلتھ گیمز کے ساتھ 2007 کے ورلڈ کپ فائنل میں بھی گولڈ میڈل حاصل کرنے والی خاتون کھلاڑی تھیں۔انہوں نے 18 واں 'گولڈن ایرو گراں پریکس ٹورنامنٹ' جیتا۔ ڈولا نے 2006 کے ایس اے ایف گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
بین الاقوامی تیر اندازی میں اپنے 20 برسوں کے دوران انہوں نے 2 اولمپک کھیلوں، 3 ایشیائی کھیلوں، 4 عالمی چیمپئن شپ ، 4 ایشیائی چیمپئن شپ ، 11 عالمی کپ، 3 یوروپی گراں پریکس ، 10 ایشیائی گراں پریکس ، 2 ایس اے ایف سمیت 50 سے زیادہ مقابلوں میں ملک کی قیادت کی۔ انہوں نے ملک کے لئے 16 سے زیادہ مرتبہ طلائی، 3 چاندی اور 8کانسے کے تمغے جیتے۔ بنرجی بارہویں پانچ سالہ منصوبہ کے لیے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی رکن بھی تھیں۔وہ اپنے مقامی کلب، بارانگر تیر اندازی کلب کے ساتھ بھی سرگرم عمل ہے، جہاں انہوں نے کھیل کی ترقی کے لیے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Chanchal on Dhoni دھونی کو اچھی طرح سے پتہ ہے کہ وہ کرکٹ کو الوداع کہہ دیں گے
قومی سطح پر انہوں نے 52 سے زائد طلائی، 21 نقرئی اور 8 کانسہ کے تمغے جیتے۔ اس سطح پر کھیلے گئے پانچ برسوں کے دوران جونیئر قومی سطح پر ان کا دبدبہ نظر آتا ہے۔ کیونکہ انہوں نے 19 طلائی ، پانچ نقرئی اور 6 کانسے کے تمغے جیت کر سبھی زمروں میں تمغہ حاصل کیا۔