بی جے پی رہنما راہل سنہا نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی سے جموں و کشمیر کے کولگام علاقے میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ مرشد آباد قصبے سے تعلق رکھنے والے پانچ مزدوروں کی ہلاکت کا مرکزی حکومت پر الزام عائد کرنے پر پوچھا ہے کہ کیا وہ پاکستان اور عسکریت پسندوں کی حمایت کرتی ہیں؟
سنہا نے کہا کہ 'ممتا کی ہمیشہ سے لاشوں پر سیاست کرنے کی عادت رہی ہے۔ وہ عسکریت پسندوں کی کاروائی کی مذمت کے بغیر مرکزی حکومت کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ کس کی حمایت کرتی ہیں۔ کیا وہ پاکستان اور عسکریت پسندوں کی حمایت کرتی ہیں؟
مزدوروں کی ہلاکت پر ممتا کا اظہار تشویش
ممتا بنرجی نے اس حادثے کے بعد ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ 'کشمیر میں ایک واقعہ میں پانچ بے گناہ مزدوروں کو بے دردی سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ہمیں پوری طرح سے صدمہ پہنچا ہے۔ اس وقت کشمیر میں کوئی سیاسی سرگرمیاں موجود نہیں ہیں اور وہاں کا پورا قانون اور حکم حکومت ہند کے پاس ہے۔
ممتا بنرجی نے مزید کہا تھا کہ 'ہم تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اصل حقیقت سامنے آ سکے۔ ہم شری سنجے سنگھ اے ڈی جی جنوبی بنگال کو اس کی تفصیلات جاننے کے لیے تعینات کر رہے ہیں۔ ہماری پارٹی کے رکن پارلیمان اور رکن اسمبلی اہل خانہ سے ملنے کے لیے مرشد آباد پہنچ گئے ہیں۔ ہماری حکومت متاثرہ افراد کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دے گی اور انہیں ہر طرح کی مدد فراہم کرے گی۔
پولیس نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے منگل کے روز کولگام کے علاقے میں پانچ مزدوروں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی کر دیا تھا۔
زخمی کو اننت ناگ کے ضلع ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ مذکورہ تمام مزدور مغربی بنگال کے مرشد آباد سے تھے۔'