ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غیر ملکی قراردے دیے گئے افراد کو رکھنے کیلئے مغربی بنگال میں ممتا کی حکومت نے شمالی 24 پرگنہ کے بن گاؤ اور نیو ٹاؤن میں دو حراستی کیمپ کے قیام کی منظوری دی ہے۔
تاہم بنگال حکومت نے واضح کیا ہے کہ ان حراستی کیمپ کا این آرسی سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ حراستی کیمپ سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت تعمیرکیے جارہے ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی 2017کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ مغربی بنگال کے جیلوں میں غیر ملکی شہری قید ہیں۔ ملک بھر کے مختلف جیلوں میں کل 4,487 غیر ملکی شہری قید میں ہیں جن میں سے,2,316 قیدی بنگال کے جیلوں میں ہیں۔
![مرکز کا بنگال میں حراستی کیمپ کی تعمیری کام کا دعویٰ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5521529_amit.jpg)
ریاستی حکومت کے جیل مینوئل کی جانب سے کہاگیا ہے کہ سپرنڈنٹ غیرملکی قیدیوں سے متعلق رپورٹ ریاستی حکومت اور انسپرکٹرجنرل کوبھجے گی اور اس کے بعد رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد غیرملکی قیدیوں کو حراستی کیمپ میں بھجینے کافیصلہ کیاجائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اسی سال جنوری میں مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو مینوئل بھیجاتھا جس میں بتایاگیاتھاکہ ایک ماڈل حراستی کیمپ بنایا جائے جس میں میڈیکل سہولیات کے انتظامات کیے جائیں گے۔
11صفحات پر مشتمل تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ اگر ایک ہی خاندان کے کئی غیر ملکی گرفتار ہوتے ہیں تو انہیں ایک ہی حراستی کیمپ میں رکھا جائے گا۔اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ کم سے کم شہر میں اور چیک پوائنٹ پر ایک حراستی کیمپ قائم کرنا ضروری ہوگا۔ان حراستی کیمپوں میں قید غیر ملکیوں کو اپنے ممالک سے رابطہ کرنے کی سہولیات بھی فراہم کی جائے گی۔
سماجی کارکن ہرش مندر کے ذریعہ سپریم کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی عرضی کے بعد ہی یہ معاملہ سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کو غیر ملکی قیدیوں کیلئے حراستی کیمپ تعمیر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور ان کیمپ کو جیل سے ہی چلایا جائے گا اور ریاستی حکومت کو ان کیمپ کا نام رکھنے کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ہی بنگال میں حراستی کیمپ کے قیام کا مسئلہ سامنے آیا تھا۔
ریاستی حکومت نے صاف صاف کہا تھا کہ بنگال میں کوئی بھی حراستی کیمپ نہیں کل ہی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بنگال میں نہ شہری ترمیمی ایکٹ نافذ کیا جائے گا اور نہ این آر سی قائم ہوگا اور اس کے ساتھ ہی ریاست میں حراستی کیمپ کے قیام سے بھی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے انکار کیا تھا۔