کولکاتا:مغربی بنگال میں ڈینگی کا قہر اب جان لیوا وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ حکومت، محکمہ صحت اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن جان لیوا ڈینگی پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو چکی ہیں۔ ڈینگی ایک نیا خطرہ بن گیا ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والی اس بیماری کی وجہ سے بنگال میں روزانہ کم از کم ایک شخص کی موت ہوتی ہے۔ تاہم چوبیس گھنٹوں کے اعداد وشمار قدرے تشویشناک ہیں۔ Dengue Claim Three Lives Within 24 Hours Today In Kolkata
محکمۂ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی سے تین افراد کی موت ہو گئی۔ سب کی عمر تیس سے چالیس کے درمیان تھی۔ کیسٹوپور کے رہنے والے چھتیس سالہ سومناتھ ڈے کی منگل کی صبح سالٹ لیک کے اے ایم آر آئی اسپتال میں موت ہوگئی۔ انہیں 5th NS1 مثبت پر ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد میں ایک سے زیادہ اعضاء کی خرابی کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
ٹانگرہ میں ڈینگی بخار سے صفائی ملازمہ بوبائی ہزارہ جان کی بازی ہار گئی۔ انہیں ایک ہفتہ پہلے این آر ایس میں داخل کرایا گیا۔ اس کے علاوہ ابو سید نامی ایک اور شخص کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ رنکی بھٹاچاریہ نامی حاملہ گھریلو خاتون کی موت کی خبر بھی آر جی کار سے موصول ہوئی ہے۔ اتنے لوگوں کی ہلاکت سے تشویش بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑبھیں:Dengue Cases in West Bengal مغربی بنگال میں ڈینگی بے قابو، سات دنوں میں 5396 کیسز کی تصدیق
محکمہ صحت کے مطابق، ان 5 اضلاع - شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ، نادیہ، مرشد آباد، ہاوڑہ، ہوگلی میں ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ اتفاق سے ان پانچوں اضلاع میں بڑی تعداد میں آبی ذخائر ہیں۔اس بیماری کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ دریں اثنا، شبھندو ادھیکاری نے مرکزی وزیر صحت کو خط بھیج کر ریاست میں ڈینگی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر صورتحال پر قابو پانے میں بے حسی اور ناکامی کا الزام لگایا۔ Dengue Claim Three Lives Within 24 Hours Today In Kolkata