کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مختلف وارڈوں میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔خاص طور پر جنوبی کولکاتا کے مختلف وارڈ اس وقت ڈینگی کی زدمیں ہیں۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کی تمام تر کوششوں کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔
اور اس کے اطراف میں گزشتہ دس دنوں کے دوران ڈینگی کے کیسز میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ دس دنوں کے دوران کولکاتا کے مختلف وارڈوں میں ڈینگی کے 130 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈینگی کے کیسز کی تعداد میں تشوشناک اضافہ ہونے کے سبب کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتظامیہ پر سوال اٹھنے لگا ہے۔ عام لوگوں میں بھی دہشت کا ماحول ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیرفرہاد حکیم نے کہا کہ کے ایم سی اپنی طرف سے ڈینگی پر قابو پانے کی بھر پورکوشش کر رہی ہے۔ لیکن مقامی باشندوں کا تعاون نہیں مل رہا ہے۔ مقامی باشندے اگر اس سلسلے میں تعاون کریں گے تو ڈینگی پر قابو پانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ عوام کو اس سلسلے میں بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے لئے ہر چیز کے لئے ذمہ دار نہیں ہے۔ کے ایم سی ملازمین صاف صفائی کا پورا خیال رکھتے ہیں آپ کے گھروں کے سامنے جمے پانی کو صاف کرنے کی ذمہ داری آپ پر بھی عائدہوتی ہے۔ گھروں کے سامنے گندگی کو دور کرنے کی ذمہ داری مقامی باشندوں کی بھی ہے۔ اس کے باوجود یہ کیا جا سکتا ہے کہ کولکاتا کے مختلف علاقوں میں ڈینگی کے پھیلنے کی رفتار کو آپ جلد قابو میں کرلیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:SC Rejects Suvendu Adhikari's plea: شوبھندو ادھیکاری کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا
واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران کولکاتا اورا س کے اطراف کے اضلاع میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے مختلف علاقوں میں بیداری مہم بھی چلائی جارہی ہے۔ اس کے باوجود کیسز میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔