کولکاتا: مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے ساحلی علاقہ مندار منی جب پولیس نے انخلاء کی کارروائی شروع کی تو مقامی لوگوں نے سڑک پر مٹی پھینک کر ناکہ بندی شروع کردی۔ اس دوران گاؤں کے لوگوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔ پولیس نے مقامی لوگوں کو ہٹانے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق پولس کی ایک بڑی ٹیم کانتی سے مندارمنی جانے والی سڑک پر شولا کے قریب مکندا پور گاؤں میں ایک غیر قانونی ہوٹل کو منہدم کرنے پہنچی تھی۔ یہ جگہ دیگھا سے تقریباً 25 کلومیٹر دوری پر واقع ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے چند روز قبل غیر قانونی تعمیرات کے معاملے میں میرین ڈرائیو کے علاقے میں بنائے گئے چار ہوٹلوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس حکم کے مطابق، پولیس اور دیگھا-شنکر پور ڈیولپمنٹ بورڈ کے اہلکار جمعرات کو ہوٹل کو گرانے کا کام شروع کردیا ہے۔ لیکن پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی مقامی خواتین نے سڑکوں پر لیٹ کر درختوں کے تنے پھینک کر احتجاج شروع کر دیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق چار ہوٹلوں میں سے ایک ہوٹل سویمبر گروپ سے تعلق رکھنے والی خواتین چلا رہی ہیں۔ اس گروپ کی خواتین ناکہ بندی میں سب سے آگے تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:Wall of Basement Collapsed اوکھلا انڈسٹریل ایریا میں زیر تعمیر عمارت گر گئی، 5 افراد دب گئے، 2 ہلاک
تاہم دوپہر کے قریب پولیس کی بھاری نفری نے جا کر صورت حال کو قابو میں کیا۔ عدالت کے حکم کے مطابق بلڈوزر لائے گئے اور ہوٹل کو گرانے کا کام شروع کر دیا گیا۔ مظاہرین کی شکایت ہے کہ اس علاقے میں بہت سے غیر قانونی ہوٹل یا ریزورٹس ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ان چار ہوٹلوں کو ہی کیوں گرایا جا رہا ہے۔