آئی پی ایس آفیسر ہمایوں کبیر کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے، مغربی بنگال پولیس انتظامیہ میں اپنے آپ میں ایک بہت بڑا نام ہے۔
مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے بینڈل میں 28 جولائی 2019 میں ترنمول کانگریس کے رہنما دلیپ رام کے قتل کے بعد ہمایوں کبیر کو اکھلیش چترویدی کی جگہ چندن نگر کمشنریٹ کے پولیس کمشنر مقرر کیا گیا۔
اس سے پہلے ہمایوں کبیر نے بدنام زمانہ جرائم پیشہ ہاتھ کٹا دلیپ اور پناکی کو گرفتار کرکے سالٹ لیک کے عوام دہشت سے نجات دلانے میں اہم رول ادا کیا تھا۔
گزشتہ روز آئی پی ایس آفیسر ہمایوں کبیر کے اچانک پولیس کمشنریٹ کے عہدے سے استعفیٰ دینے سے ریاستی پولیس انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی تھی۔
بھارت کے تمام اخبارات اور الیکٹرانکس میڈیا نے اپنے اپنے طریقے سے ہمایوں کبیر کے استعفیٰ دینے کی خبریں چلائی۔
ہمایوں کبیر نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ دینے کا فیصلہ بالکل ذاتی ہے۔ مجھ پر کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر والوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا چاہتا ہوں۔ 'میں اپنی فیملی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔'
آئی پی ایس آفیسر ہمایوں کبیر نے کہا کہ میں بھی ایک عام آدمی ہوں اور ایک جوشحال زندگی گزارنے کے لئے ہی اتنی محنت کی۔
سیاسی جماعت میں شامل ہونے کی بات پر آئی پی ایس آفیسر ہمایوں کبیر نے کہا کہ فی الحال ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں کچھ کہہ نہیں سکتا ہوں کہ کیا کروں گا۔
واضح رہے کہ آئی پی ایس آفیسر ہمایوں کبیر نے گزشتہ ہفتے شبھندو ادھیکاری کے روڈ شو میں متنازعہ نعرہ بازی کرنے والے بی جے پی کے رہنماؤں کو گرفتار کرکے جیل بھیجا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کولکاتا: آئی پی ایس ہمایوں کبیر نے دیا استعفیٰ