کولکاتا: بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش کے گھر پر حملہ کرنے کے بعد کرمی سماج کے لوگوں نے شالبونی میں ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کے قافلے پر پتھراؤ کیا۔ رکن اسمبلی بیرباہا ہنسدا کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس واقعہ میں ملوث ہونے کے سبب پولیس نے کرمی سماج کے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ کسی طبقے میں اگر چند افراد کوئی غلط کام کرتے ہیں تو پورے سماج کو قصوروار قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔ کرمی سماج سے تعلق رکھنے والے کسی ایک شخص نے گاڑی پر پتھراؤ کیا اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ پورے سماج کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کرمی سماج کے تمام لوگوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے۔
ریاستی وزیر فرہاد حکیم سے جب کرمی کے بارے میں حکومتی موقف کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں اس کمیونٹی سے آیا ہوں جہاں داؤد ابراہیم جیسے لوگ بھی ہیں، تو کیا ہم سب داؤد ابراہیم ہیں؟ اسی طرح ایک کرمی نے جو کیا، اس کی وجہ سے تمام کرمیوں کو قصوروار نہیں کہا جا سکتا۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکم نے کہا کہ ریاستی پولیس کی کرائم برانچ سی آئی ڈی نے پہلے ہی اس واقعہ کی جانچ شروع کردی ہے۔ ٹیچر راجیش مہتو سمیت کل 9 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کیا انتظامیہ کا یہ رویہ کرمیوں کو دباؤ میں رکھنے کے لیے ہے؟۔ جب یہ سوال پوچھا گیا تو فرہاد حکیم نے کہا کہ بہت سے کرمی ترنمول کانگریس کی حمایت کرتے ہیں، بہت سے غیر جانبدار ہیں اور بہت سے لوگ بی جے پی کے حامی ہیں۔ کسی پر کوئی دباؤ بنانے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔ لوگ اپنی مرضی سے کسی بھی پارٹی کی حمایت کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Bayron Biswas Join TMC کانگریس کے رکن اسمبلی بائرن بسواس ترنمول میں شامل