ETV Bharat / state

What To Do in Cyber Fraud Cases سائبر ٹھگوں نے آپ کا ذاتی ڈیٹا چرا لیا تو کیا کریں گے؟

ذاتی حساس ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے چوکس رہیں لیکن جب سائبر ٹھگ آپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود آپ کی شناخت چرا لیں تو فوراً کارروائی کریں۔ سب سے پہلے، اپنے قریبی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کریں اور پھر اس معاملے کی کریڈٹ بیورو اور متعلقہ بینکوں کو رپورٹ کریں۔

author img

By

Published : May 26, 2023, 2:26 PM IST

سائبر ٹھگوں نے آپ کا ذاتی ڈیٹا چرا لیا تو کیا کریں گے؟
سائبر ٹھگوں نے آپ کا ذاتی ڈیٹا چرا لیا تو کیا کریں گے؟

کولکاتا: ان دنوں سائبر جرائم پیشہ افراد کے حملے کا خطرہ ہر طرف سے منڈلا رہا ہے۔ ماضی میں دستخط جعلی ہوتے تھے، لیکن اب جدید ٹیکنالوجی کے دور میں چور پہلے سے زیادہ ہوشیار ہو گئے ہیں۔ وہ ہماری شناخت کی تصدیق چوری کر رہے ہیں اور ہمارے اکاؤنٹس سے پیسے لوٹ رہے ہیں۔ ہمارے علم میں لائے بغیر ہمارے نام پر قرضے بھی لے رہے ہیں۔ اس لیے ہمیں ہر وقت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ اپنے پین، آدھار، بینک اکاؤنٹ، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات کسی بھی حالت میں کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ کسی ایسے شخص پر بھروسہ نہ کریں جو آپ سے فون پر رابطہ کرتا ہے، خاص طور پر آن لائن۔ چوری شدہ شناخت آپ کو مالی طور پر دھوکہ دینے کے لئے چوروں کے لئے ایک ہتھیار کی طرح ہے۔

اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کے پاس کتنے قرض اور کارڈ ہیں تو اس کے لئے کریڈٹ رپورٹس مدد کرتی ہیں۔ ہمارے ملک میں بنیادی طور پر تین کریڈٹ بیورو ہیں۔ وہ Cibil، Experian اور Equifax ہیں۔ سال میں ایک بار ہر کریڈٹ بیورو میں اپنی کریڈٹ رپورٹس حاصل کریں۔ اگر آپ کو کوئی غیر مجاز اکاؤنٹس ملتے ہیں، تو فوری طور پر کریڈٹ بیورو کو ان کی اطلاع دیں۔ ان غیر مجاز اشیاء کو اپنی رپورٹس سے ہٹا دیں۔

تینوں کریڈٹ بیوروز پر فراڈ الرٹ دیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کے نام پر کوئی قرض کی درخواست آتی ہے یا کوئی آپ کی شناخت کی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹ کھولنے کی کوشش کرتا ہے تو آپ کو ایک پیغام ملے گا۔ یہ دھوکہ دہی سے بچاتا ہے۔ سائبر کرائمینل جو آپ کی شناخت چوری کرتے ہیں عام طور پر فوری طور پر آپ کی معلومات کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ وہ دنوں مہینوں انتظار کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہی وہ آپ کو نشانہ بنائیں گے۔ اس لیے وقتاً فوقتاً اپنی کریڈٹ رپورٹس کو چیک کرنا ضروری ہے۔

آن لائن اور سوشل پلیٹ فارم کے ذریعہ پین اور آدھار بھیجنا بہت عام ہے۔ اس کو روکنا چاہیے۔ جب بہت ضروری ہو تبھی تمام تفصیلات صرف جاننے والوں کو بھیجی جائیں۔ آن لائن بینک اکاؤنٹس کے لئے نمبروں اور علامتوں کے ساتھ مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی شناخت کی تفصیلات دھوکہ دہی کا شکار نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: The Kerela Story سریما دی کیرالہ اسٹوری کی نمائش کرنے والا مغربی بنگال کا واحد سینما ہال

اگر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجود آپ کی شناخت کی تفصیلات چوروں کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں تو اپنے قریبی پولیس اسٹیشن میں جائیں اور ایف آئی آر (فرسٹ انفارمیشن رپورٹ) درج کریں۔ تین بڑے کریڈٹ بیوروز سے رابطہ کر کے کریڈٹ فریز کیا جا سکتا ہے۔ یہ کسی کو بھی آپ کی اجازت کے بغیر آپ کی کریڈٹ رپورٹ دیکھنے سے روکتا ہے۔ یہ چوروں کو آپ کے نام پر اکاؤنٹ کھولنے سے روک دے گا۔ ان بینکوں کو مطلع کریں جہاں آپ کا اکاؤنٹ ہے شناختی چوری کے بارے میں۔

کولکاتا: ان دنوں سائبر جرائم پیشہ افراد کے حملے کا خطرہ ہر طرف سے منڈلا رہا ہے۔ ماضی میں دستخط جعلی ہوتے تھے، لیکن اب جدید ٹیکنالوجی کے دور میں چور پہلے سے زیادہ ہوشیار ہو گئے ہیں۔ وہ ہماری شناخت کی تصدیق چوری کر رہے ہیں اور ہمارے اکاؤنٹس سے پیسے لوٹ رہے ہیں۔ ہمارے علم میں لائے بغیر ہمارے نام پر قرضے بھی لے رہے ہیں۔ اس لیے ہمیں ہر وقت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ اپنے پین، آدھار، بینک اکاؤنٹ، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات کسی بھی حالت میں کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ کسی ایسے شخص پر بھروسہ نہ کریں جو آپ سے فون پر رابطہ کرتا ہے، خاص طور پر آن لائن۔ چوری شدہ شناخت آپ کو مالی طور پر دھوکہ دینے کے لئے چوروں کے لئے ایک ہتھیار کی طرح ہے۔

اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کے پاس کتنے قرض اور کارڈ ہیں تو اس کے لئے کریڈٹ رپورٹس مدد کرتی ہیں۔ ہمارے ملک میں بنیادی طور پر تین کریڈٹ بیورو ہیں۔ وہ Cibil، Experian اور Equifax ہیں۔ سال میں ایک بار ہر کریڈٹ بیورو میں اپنی کریڈٹ رپورٹس حاصل کریں۔ اگر آپ کو کوئی غیر مجاز اکاؤنٹس ملتے ہیں، تو فوری طور پر کریڈٹ بیورو کو ان کی اطلاع دیں۔ ان غیر مجاز اشیاء کو اپنی رپورٹس سے ہٹا دیں۔

تینوں کریڈٹ بیوروز پر فراڈ الرٹ دیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کے نام پر کوئی قرض کی درخواست آتی ہے یا کوئی آپ کی شناخت کی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹ کھولنے کی کوشش کرتا ہے تو آپ کو ایک پیغام ملے گا۔ یہ دھوکہ دہی سے بچاتا ہے۔ سائبر کرائمینل جو آپ کی شناخت چوری کرتے ہیں عام طور پر فوری طور پر آپ کی معلومات کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ وہ دنوں مہینوں انتظار کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہی وہ آپ کو نشانہ بنائیں گے۔ اس لیے وقتاً فوقتاً اپنی کریڈٹ رپورٹس کو چیک کرنا ضروری ہے۔

آن لائن اور سوشل پلیٹ فارم کے ذریعہ پین اور آدھار بھیجنا بہت عام ہے۔ اس کو روکنا چاہیے۔ جب بہت ضروری ہو تبھی تمام تفصیلات صرف جاننے والوں کو بھیجی جائیں۔ آن لائن بینک اکاؤنٹس کے لئے نمبروں اور علامتوں کے ساتھ مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی شناخت کی تفصیلات دھوکہ دہی کا شکار نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: The Kerela Story سریما دی کیرالہ اسٹوری کی نمائش کرنے والا مغربی بنگال کا واحد سینما ہال

اگر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجود آپ کی شناخت کی تفصیلات چوروں کے ہتھے چڑھ جاتی ہیں تو اپنے قریبی پولیس اسٹیشن میں جائیں اور ایف آئی آر (فرسٹ انفارمیشن رپورٹ) درج کریں۔ تین بڑے کریڈٹ بیوروز سے رابطہ کر کے کریڈٹ فریز کیا جا سکتا ہے۔ یہ کسی کو بھی آپ کی اجازت کے بغیر آپ کی کریڈٹ رپورٹ دیکھنے سے روکتا ہے۔ یہ چوروں کو آپ کے نام پر اکاؤنٹ کھولنے سے روک دے گا۔ ان بینکوں کو مطلع کریں جہاں آپ کا اکاؤنٹ ہے شناختی چوری کے بارے میں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.