بردوان: مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع جیل میں ڈکیتی کے الزام میں گرفتار نوجوان کی پراسرار موت کا واقعے پیش آنے کے بعد سنسنی پھیل گئی ہے۔ مقتول نوجوان کی پراسرار موت پر اہل اور گاوں کے لوگوں نے جیل انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور ان پر قتل کا الزام عائد کیا۔ Custoidal Death Of A Youth Occured In Purba Burdwan Central Jail
ذرائع کے مطابق گزشتہ تین اکتوبر کو بردوان ضلع کے برہماری گاؤں میں درگا پوجا کے موقع پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اسی علاقے میں ڈکیتی کی ایک واردات پیش آئی تھی۔ مقامی تھا نے کی پولیس ڈکیتی کی واردات میں ملوث ہونے کے شبہ میں نوجوان کو گرفتار کرلیا۔ نوجوان کی شناخت شیخ مشرف حسین کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس نے نوجوان کو عدالت میں جہاں جیل حراست میں بھیج دیا گیا۔ گرفتاری کی اطلاع موصول ہونے گھر والے ملاقات کرنے کے لئے بردوان ضلع جیل میں پہنچے۔ لاقات کا سلسلہ جاری سنیچر تک جاری رہا۔
بردوان ضلع جیل انتظامیہ سے مقتول گھر والوں کو فون آیا کہ نوجوان کی ہسپتال میں موت ہو گئی ہے۔ اس کے بعد پورا جیل کے باہر اکھٹا ہو گیا۔ نوجوان کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ دو دنوں پہلے بالکل پوری طرح سے صحتیاب تھا لیکن آج کی اچانک موت کی اطلاع ملی۔
یہ بھی پڑھیں:Saifullah Rahmani on Bulldozer Culture بلڈوزر کلچر غیر جمہوری اور ظالمانہ طرز عمل، خالد سیف اللہ رحمانی
گھر والوں کا کہنا ہے کہ سنیچر کو جب مشرف سے ملاقات ہوئی تھی تو اس وقت پوری طرح سے صحتیاب تھا۔سوموار کو بیمار پڑنے کی وجہ سے اس کی موت کیسے ہو سکتی ہے۔ اگر بیمار پڑ گیا تھا ہسپتال میں داخل کرنے کے بعد گھر والوں کو اطلاع کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہاکہ جیل کی سیکیورٹی انتظامات پر سوال اٹھائے۔ دوسری طرف جیل انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔Custoidal Death Of A Youth Occured In Purba Burdwan Central Jail