ETV Bharat / state

Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School: اردو میڈیم اسکولوں میں اردو اساتذہ کی شدید کمی

author img

By

Published : Feb 11, 2022, 5:16 PM IST

مغربی بنگال کے اردو میڈیم اسکول Urdu Medium School میں گزشتہ کئی برسوں سے مستقل اساتذہ کی شدید کمی Crisis Of Urdu Teachers ہے۔ زیادہ تر اردو میڈیم اسکول عارضی ٹیچرز کے رحم وکرم پر ہیں۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School: اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی
Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School: اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

ریاست مغربی بنگال میں 80 اردو میڈیم اسکول Urdu Medium School ہیں۔ جن میں ہائر سکنڈری، سکنڈری اور کچھ جونئیر ہائی اسکول ہیں۔ ان اسکولوں میں گذشتہ کئی برسوں سے مستقل اساتذہ کی شدید کمی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اردو میڈیم اسکولوں میں جب بھی تقرری ہوتی ہے تو پشماندہ طبقے کے لوگوں کے لئے سیٹیں مختص کی جاتی ہے۔ لیکن برسوں سے یہ سیٹیں خالی ہی پڑی ہیں۔ جن کی تعداد بھی آہستہ آہستہ کافی زیادہ ہو چکی ہے۔

Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School: اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

اس کے علاوہ مستقل اساتذہ Urdu Teachers کی ایک بڑی تعداد سبکدوش بھی ہوئی ہے۔ دوسری جانب کئی برسوں سے اسکول سروس کمیشن کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ایک اندازے کے مطابق ہر اردو میڈیم اسکول میں اوسط دس اساتذہ کی ضرورت ہے۔

سنہ 2011 کے بعد سے بس ایک بار ہی اسکول سروس کمیشن School Service Commission کا امتحان ہوا ہے۔ سنہ 2013 کے بعد سے اب تک ایک بار بھی اسکول سروس کمیشن کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ریاست کے حکومت سے منطور شدہ نیم سرکاری اسکولوں میں ٹیچروں کی تقرری اسکول سروس کمیشن ہی کرتی ہے۔ کوئی بھی اردو میڈیم اسکول ایسا نہیں ہے جس میں 10 سے 12 عارضی ٹیچر نہیں پڑھاتے ہوں۔ ان ٹیچروں کو بھی تنخواہ کے نام پر صرف ڈھائی سے تین ہزار ہی ملتے ہیں۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

اردو میڈیم اسکولوں کی اس صورت حال کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل کئی تنظیمیں تحریک چلا رہی ہیں اور مستقل ٹیچروں کی تقرری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کئی تو ایسے بھی ہیں، جن میں بچے تو موجود ہیں لیکن ایک بھی مستقل ٹیچر موجود نہیں ہے۔ جن میں ہگلی ضلع میں موجود چاپدانی گرلس جونئیر ہائی اسکول بھی ہے، جو ایک مستقل گروپ ڈی اسٹاف کے رحم و کرم پر ہے۔

ہوڑہ کے گھسڑی کا بھوٹ بگان ہائی اسکول کا بھی یہی حال ہے۔ مٹیابرج کے جج عبدالباری ہائی اسکول کا بھی ہی حال ہے۔ اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری کے لئے تحریک چلانے والی تنظیم مغربی بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی جلوس کرتی رہی ہے۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

وہیں اس معاملے پر مغربی بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی کے ریاستی صدر شمس العالم کا کہنا ہے کہ ہمارے مغربی بنگال میں اردو میڈیم اسکولوں کے حالات بہت خراب ہیں۔ اردو میڈیم اسکولوں میں غیر اردو زبان والوں کی تقرری کردی جا رہی ہے۔ اسکولوں میں دو یا تیں ٹیچر ہی موجود ہیں۔ دوسری ریزرو کیٹیگری کئی برسوں سے کئی سیٹیں خالی ہیں۔ بار بار ان کو جنرل کیٹیگری میں تبدیل کرنے کی اپیل کی جاتی ہے لیکن اس کا حل ابھی تک نہیں نکلا۔

انہون نے بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں کئی بار وزیر اعلی اور وزیر تعلیم تک اپنی بات پہنچائی لیکن اس مسئلے کا حل نہیں نکلا۔ اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی نے اس پہلے مدھیامک و ہائر سکنڈری کے سوالنامے اردو اور ہندی زبان میں دینے کے لئے تحریک چلائی، جس میں کامیابی ملی۔ اب ہم اردو میڈیم اور ہندی میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری کو لیکر لگاتار تحریک چلا رہے ہیں۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

ہوڑہ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر آفتاب عالم نے بتایا کہ مغربی بنگال میں کل 80 نیم سرکاری اردو میڈیم اسکول ہیں۔ کئی برسوں سے یہ اسکول اساتذہ کی کمی کے مسئلے سے دو چار ہیں۔ ایک اوسط کے مطابق ہر اسکول میں کم سے کم 10 اساتذہ کی فوری طور پر ضرورت ہے۔ یہ سارے اسکول ایک طرح سے دیکھا جائے تو عارضی ٹیچروں کے رحم و کرم پر چل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Urdu Medium School:مغربی بنگال کے اردو میڈیم اسکولوں میں اردو اساتذہ کی کمی

کولکاتا کے ایک قدیم اردو میڈیم اسکول محمد جان ہائر سکنڈری اسکول کے ہیڈ ماسٹر محمد عالم گیر کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے ٹیچروں کی کمی کے مسائل سے اسکول دو چار ہے۔ فی الحال اسکول میں 10 مستقل اساتذہ کی ضرورت ہے۔ لیکن گزشتہ کئی برسوں سے اسکول سروس کمیشن کی جانب سے اساتذہ کی تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اسکول میں اگر عارضی ٹیچر نہ ہوں تو نصاب مکمل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے اسکولوں میں عارضی ٹیچروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

ریاست مغربی بنگال میں 80 اردو میڈیم اسکول Urdu Medium School ہیں۔ جن میں ہائر سکنڈری، سکنڈری اور کچھ جونئیر ہائی اسکول ہیں۔ ان اسکولوں میں گذشتہ کئی برسوں سے مستقل اساتذہ کی شدید کمی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اردو میڈیم اسکولوں میں جب بھی تقرری ہوتی ہے تو پشماندہ طبقے کے لوگوں کے لئے سیٹیں مختص کی جاتی ہے۔ لیکن برسوں سے یہ سیٹیں خالی ہی پڑی ہیں۔ جن کی تعداد بھی آہستہ آہستہ کافی زیادہ ہو چکی ہے۔

Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School: اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

اس کے علاوہ مستقل اساتذہ Urdu Teachers کی ایک بڑی تعداد سبکدوش بھی ہوئی ہے۔ دوسری جانب کئی برسوں سے اسکول سروس کمیشن کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ایک اندازے کے مطابق ہر اردو میڈیم اسکول میں اوسط دس اساتذہ کی ضرورت ہے۔

سنہ 2011 کے بعد سے بس ایک بار ہی اسکول سروس کمیشن School Service Commission کا امتحان ہوا ہے۔ سنہ 2013 کے بعد سے اب تک ایک بار بھی اسکول سروس کمیشن کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ریاست کے حکومت سے منطور شدہ نیم سرکاری اسکولوں میں ٹیچروں کی تقرری اسکول سروس کمیشن ہی کرتی ہے۔ کوئی بھی اردو میڈیم اسکول ایسا نہیں ہے جس میں 10 سے 12 عارضی ٹیچر نہیں پڑھاتے ہوں۔ ان ٹیچروں کو بھی تنخواہ کے نام پر صرف ڈھائی سے تین ہزار ہی ملتے ہیں۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

اردو میڈیم اسکولوں کی اس صورت حال کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل کئی تنظیمیں تحریک چلا رہی ہیں اور مستقل ٹیچروں کی تقرری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کئی تو ایسے بھی ہیں، جن میں بچے تو موجود ہیں لیکن ایک بھی مستقل ٹیچر موجود نہیں ہے۔ جن میں ہگلی ضلع میں موجود چاپدانی گرلس جونئیر ہائی اسکول بھی ہے، جو ایک مستقل گروپ ڈی اسٹاف کے رحم و کرم پر ہے۔

ہوڑہ کے گھسڑی کا بھوٹ بگان ہائی اسکول کا بھی یہی حال ہے۔ مٹیابرج کے جج عبدالباری ہائی اسکول کا بھی ہی حال ہے۔ اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری کے لئے تحریک چلانے والی تنظیم مغربی بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی جلوس کرتی رہی ہے۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

وہیں اس معاملے پر مغربی بنگال اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی کے ریاستی صدر شمس العالم کا کہنا ہے کہ ہمارے مغربی بنگال میں اردو میڈیم اسکولوں کے حالات بہت خراب ہیں۔ اردو میڈیم اسکولوں میں غیر اردو زبان والوں کی تقرری کردی جا رہی ہے۔ اسکولوں میں دو یا تیں ٹیچر ہی موجود ہیں۔ دوسری ریزرو کیٹیگری کئی برسوں سے کئی سیٹیں خالی ہیں۔ بار بار ان کو جنرل کیٹیگری میں تبدیل کرنے کی اپیل کی جاتی ہے لیکن اس کا حل ابھی تک نہیں نکلا۔

انہون نے بتایا کہ ہم نے اس سلسلے میں کئی بار وزیر اعلی اور وزیر تعلیم تک اپنی بات پہنچائی لیکن اس مسئلے کا حل نہیں نکلا۔ اسٹوڈنٹس اسٹرگل کمیٹی نے اس پہلے مدھیامک و ہائر سکنڈری کے سوالنامے اردو اور ہندی زبان میں دینے کے لئے تحریک چلائی، جس میں کامیابی ملی۔ اب ہم اردو میڈیم اور ہندی میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری کو لیکر لگاتار تحریک چلا رہے ہیں۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

ہوڑہ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر آفتاب عالم نے بتایا کہ مغربی بنگال میں کل 80 نیم سرکاری اردو میڈیم اسکول ہیں۔ کئی برسوں سے یہ اسکول اساتذہ کی کمی کے مسئلے سے دو چار ہیں۔ ایک اوسط کے مطابق ہر اسکول میں کم سے کم 10 اساتذہ کی فوری طور پر ضرورت ہے۔ یہ سارے اسکول ایک طرح سے دیکھا جائے تو عارضی ٹیچروں کے رحم و کرم پر چل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Urdu Medium School:مغربی بنگال کے اردو میڈیم اسکولوں میں اردو اساتذہ کی کمی

کولکاتا کے ایک قدیم اردو میڈیم اسکول محمد جان ہائر سکنڈری اسکول کے ہیڈ ماسٹر محمد عالم گیر کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے ٹیچروں کی کمی کے مسائل سے اسکول دو چار ہے۔ فی الحال اسکول میں 10 مستقل اساتذہ کی ضرورت ہے۔ لیکن گزشتہ کئی برسوں سے اسکول سروس کمیشن کی جانب سے اساتذہ کی تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اسکول میں اگر عارضی ٹیچر نہ ہوں تو نصاب مکمل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے اسکولوں میں عارضی ٹیچروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ Crisis Of Urdu Teachers in Urdu Medium School

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.