کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری محمد سلیم نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں سے بار بار پوچھ گچھ کرکے اپنا وقت ضائع کر رہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن کے ذریعے اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا معاملہ ہو، سرحد پر جانوروں کے اسمگلنگ یا پھر کوئلہ چوری سب کچھ آئینے کی طرح صاف ہے۔ CPIM Leader On Corrupt Leaders
انہوں نے کہا کہ بدعنوانی معاملے کی تفتیش جتنی جلدی مکمل ہو گی، اتنی ہی جلدی بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں پر کارروائیوں کے خطرے منڈاتے رہے گے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیکن یہاں معاملہ کچھ اور ہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم ہفتے میں دو تین دن بدعنوانی کے معاملے میں لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے بلاتی ہے۔ ان لوگوں کو چار پانچ گھنٹوں تک دفتر میں رکھتی ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق کیسی کو یہ بھی معلوم نہیں کہ سیاسی رہنما سی بی آئی دفتر میں کرتے کیا ہیں۔ ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے یا بھی نہیں، عام لوگوں کی سمجھ سے یہ بالکل باہر ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد سیاسی تصادم کا معاملہ بھی ویسا ہی ہے۔ بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انوبراتا منڈل اور ان کے ساتھیوں کو تفتیش کے لیے روزانہ بلایا جاتا ہے اور شام کو وہ لوگ گاڑی میں بیٹھ کر چلے جاتے ہیں۔