ETV Bharat / state

CPIM Demands Arrest of Corrupt Leaders: سی پی آئی ایم کا بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کی گرفتاری کا مطالبہ

سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بار بار پوچھ گچھ کرنے کے بجائے سی بی آئی کو کسی نتیجے پر پہنچنا چاہیے۔ CPIM Leader On Corrupt Leaders

سی پی آئی ایم کا بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کی گرفتاری کا مطالبہ
سی پی آئی ایم کا بدعنوانی میں ملوث رہنماؤں کی گرفتاری کا مطالبہ
author img

By

Published : Jun 8, 2022, 5:05 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری محمد سلیم نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں سے بار بار پوچھ گچھ کرکے اپنا وقت ضائع کر رہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن کے ذریعے اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا معاملہ ہو، سرحد پر جانوروں کے اسمگلنگ یا پھر کوئلہ چوری سب کچھ آئینے کی طرح صاف ہے۔ CPIM Leader On Corrupt Leaders

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی معاملے کی تفتیش جتنی جلدی مکمل ہو گی، اتنی ہی جلدی بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں پر کارروائیوں کے خطرے منڈاتے رہے گے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیکن یہاں معاملہ کچھ اور ہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم ہفتے میں دو تین دن بدعنوانی کے معاملے میں لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے بلاتی ہے۔ ان لوگوں کو چار پانچ گھنٹوں تک دفتر میں رکھتی ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق کیسی کو یہ بھی معلوم نہیں کہ سیاسی رہنما سی بی آئی دفتر میں کرتے کیا ہیں۔ ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے یا بھی نہیں، عام لوگوں کی سمجھ سے یہ بالکل باہر ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد سیاسی تصادم کا معاملہ بھی ویسا ہی ہے۔ بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انوبراتا منڈل اور ان کے ساتھیوں کو تفتیش کے لیے روزانہ بلایا جاتا ہے اور شام کو وہ لوگ گاڑی میں بیٹھ کر چلے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: CPIM On Mamata Govt: سی پی آئی ایم نے بدعنوانی کے خلاف لڑنے کے لیے دوارے پہارے پبلک ایپ لانچ کیا

کولکاتا: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری محمد سلیم نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں سے بار بار پوچھ گچھ کرکے اپنا وقت ضائع کر رہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما نے کہا کہ اسکول سروس کمیشن کے ذریعے اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا معاملہ ہو، سرحد پر جانوروں کے اسمگلنگ یا پھر کوئلہ چوری سب کچھ آئینے کی طرح صاف ہے۔ CPIM Leader On Corrupt Leaders

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی معاملے کی تفتیش جتنی جلدی مکمل ہو گی، اتنی ہی جلدی بدعنوانی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں پر کارروائیوں کے خطرے منڈاتے رہے گے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیکن یہاں معاملہ کچھ اور ہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم ہفتے میں دو تین دن بدعنوانی کے معاملے میں لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے بلاتی ہے۔ ان لوگوں کو چار پانچ گھنٹوں تک دفتر میں رکھتی ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق کیسی کو یہ بھی معلوم نہیں کہ سیاسی رہنما سی بی آئی دفتر میں کرتے کیا ہیں۔ ان سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے یا بھی نہیں، عام لوگوں کی سمجھ سے یہ بالکل باہر ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد سیاسی تصادم کا معاملہ بھی ویسا ہی ہے۔ بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انوبراتا منڈل اور ان کے ساتھیوں کو تفتیش کے لیے روزانہ بلایا جاتا ہے اور شام کو وہ لوگ گاڑی میں بیٹھ کر چلے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: CPIM On Mamata Govt: سی پی آئی ایم نے بدعنوانی کے خلاف لڑنے کے لیے دوارے پہارے پبلک ایپ لانچ کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.