مغربی بنگال میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران سیاسی منظرنامے میں بڑی تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے سی بی آئی،انفورسمنٹ ڈائیریکٹوریٹ کی جانچ جانچ کے کھیل سے عام لوگ اب چکے ہیں۔Cpim Public Donation Increase Rapidly In West Bengal
سی پی آئی ایم نے پنچایت انتخابات کے مدنظردارالحکومت کولکاتا سمیت ریاست کے بیشتر اضلاع میں عوامی چندہ وصولی مہم شروع کی ہے۔سی پی آئی ایم کے عوامی چندے میں غیرمعمولی اضافہ ہواہے۔
سی پی آئی ایم کو مختلف اضلاع میں عوامی چندہ وصولی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔اس فہرست میں ہگلی ضلع میں سی پی آئی ایم کو کل پچاس لاکھ روپے کی چندہ وصولی ہوئی ۔اس کے بعد برداون ضلع دوسرے نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:CPIM Leader Mohammad Salim محمد سلیم نے وزیراعلی ممتا بنرجی پرتنقید کی
اس کے علاوہ دارالحکومت کولکاتا،شمالی 24 پرگنہ،ندیا،جنوبی 24 پرگنہ اورمشرقی اور مغربی مدنی پور میں لوگوں نے سی پی آئی ایم کو زبردست انداز میں استقبال کر رہے ہیں۔
مختلف اضلاع میں ہر آدمی سی پی آئی ایم کوپانچ روپے،دس روپے ،پندرہ روپے،بیس روپے اور پچاس روپے دے رہا ہے۔اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بنگال کی عوام ایک طرف پھر سی پی آئی ایم کی طرف امید کی نظروں سے دکھنے لگی ہے۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ عوامی چندہ وصولی یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ہم جب اقتدار میں تھے اس وقت بھی عوام سے چندہ اٹھا کر انتخابات لڑتے تھے۔وہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ2011میں حکومت سے بے دخلی کے بعد لوگ ہمیں نظرانداز کرنے لگے تھے۔دس برسوں کی جانب سے پہلے جیسے ردعمل مل رہا ہے۔عوامی چندے کو پارٹی کے مختلف کاموں میں خرچ کئے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دراصل بنگال کے لوگ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سے اب چکے ہیں۔وہ سی پی آئی ایم کو متبادل کے طور پر دیکھنے لگے ہیں۔بنگال میں سی پی آئی ایم ہی مین اپوزیشن ہے کیوں ترنمول کانگریس اور بی جے پی ایک ہی سکے کے دو پہلو ہے۔