مغربی بنگال بائیں محاذ کے رہنما سوجن چکرورتی نے گجراتی زبان کو جوائنٹ انٹرنیس امتحان میں متبادل زبان کے طور پر شامل کرنے پر مرکزی حکومت کی تنقید کی ہے۔
2020 میں ہونے والے میڈیکل کے لئے آل انڈیا جوائنٹ انٹرینس امتحان کو ہندی ،انگریزی اور گجراتی زبان میں کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس پر اپوزیشن کی جانب سے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔
اس معاملے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی اعتراض کیا ہے ۔ وہیں سی پی آئی ایم کے رہنما اور ریاست اسمبلی کے رکن سوجن چکراورتی نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ آل انڈیا جوائنٹ انٹرینس امتحان کا طرح صرف تین زبانوں انگریزی، ہندی اور گجراتی میں کرائے جا سکتے ہیں۔ انہیں نے لکھا ہے کہ گجرات کے مقابلے میں بنگال سے دو گناہ اور مہاراشٹر کے تین گناہ امیدوار امتحان میں شرکت کرتے ہیں تو ان زبانوں میں امتحانات کیونکہ نہیں ۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے ملک کی ریاستوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کا الزام لگایا ہے ۔