سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما محمد سلیم نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ملک کے تمام منافع بخش اداروں کے ساتھ ساتھ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بھی خرید فروخت کے زمرے میں لا کھڑا کر دیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کسان دہلی ہریانہ سرحد پر نئے زرعی قوانین واپس لینے کے مطالبے کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ مہینوں سے مسلسل احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں لیکن مرکزی حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
محمد سلیم نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان ہر دوسرے دن بات چیت ضرور ہوتی ہے لیکن اس کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلتا ہے۔ یہ کیسی بات چیت ہے جس کا کوئی مثبت نتیجہ نکل نہیں پا رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیادت کی کمی ہے تب کسانوں کا مسلہ کیسے حل ہو گا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے کہا کہ بی جے پی کے تمام اعلیٰ رہنما مغربی بنگال میں اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے لے کر بی جے پی کے تمام اعلیٰ رہنماؤں اور وزراء کسانوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے ممتا بنرجی کی قیادت والی جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی خرید و فروخت میں مصروف ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جس طرح سے بھارت کے تمام منافع بخش اداروں کی نجکاری کرچکے ہے اور نجی کمپنیوں کے ہاتھوں میں منافع بخش اداروں کو فروخت کر رہی ہے، ٹھیک اسی طرح ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو بھی خرید و فروخت کے زمرے میں لا کھڑا کر چکی ہے۔
محمد سلیم نے کہا کہ مغربی بنگال کی عوام کو بی جے پی اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس دونوں سے نجات دلانے کی کوشش تیز کر دی گئی ہے۔