شمالی:24 پرگنہ: مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے الزام لگایا کہ پولیس تلاشی کے نام پر مقامی باشندوں کو پریشان کر رہی ہے۔لوگوں کو ان کے گھروں میں جانے نہیں دیا جا رہا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے پولیس کی کارروائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بہت بڑا واقعہ پیش آیا ہے ۔لیکن لولیس دوسری جگہ کارروائی کر رہی ہے ۔کارروائی کے نام پر عام لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔
سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری نے تنبیہ لہجے میں کہاکہ پولیس مجرموں کو گرفتار کرنے کے بجائے بے گناہ لوگوں پر تشدد کر رہی ہے، ان سے پانی لانے کو کہہ رہی ہے، لنگی لانے کو کہہ رہی ہے۔ پولیس اہلکاروں کو اس طرح کا کام نہیں کرنا چاہیے۔ مذاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ترنمول کانگریس کے لیڈران دھماکوں میں ملوث مجرموں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔محمدسلیم نے مقامی خواتین سے ملاقات کی اور ان سے بات چیت بھی۔
خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں ان کے اپنے گھروں میں جانے سے روکا جا رہا ہے ۔تفتش کے نام پر انہیں پریشان کیا جا رہا ہے۔پولیس کو قصورواروں کو پکڑنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے دت پکور میں اتوار کو پٹاخہ کی ایک غیر قانونی فیکٹری میں دھماکے میں کم از کم سات افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے جبکہ کچھ دیگر جھلس گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Nia In Duttapukur دتہ پوکھر دھماکہ: این آئی اے موقع واردات کا دورہ کیا.اوسی معطل
سرکاری ذرائع کے مطابق دھماکہ صبح تقریباً 10 بجے دت پوکور تھانہ علاقہ کے تحت نیل گنج-مشپول کے رہائشی علاقے میں ہوا۔ دھماکے سے گھر میں آگ لگ گئی۔ اس واقعہ میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔ اسی دوران بری طرح جھلس گئے لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ دھماکے سے آس پاس کے کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔