کولکاتا:مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم نے کہاکہ ریاست اس وقت بدعنوانی کا مرکز بن چکی ہے۔حکمراں جماعت کی سربراہ بدعنوانی کے معاملے میں ملوث لوگوں کو بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔CPIM Leader Mohammad Salim Slam West Bengal Govt Over Corruption
سی پی آئی ایم کے رہنما نے کہاکہ ایس ایس سی اسکام،پردھنا منتری ہاوسنگ اسکیم،راشن اسکیم سمیت تمام ترقیاتی منصوبوں میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنما ملوث ہیں۔چند لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے جبکہ درجنوں لوگوں کی گرفتاری ہونی باقی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ریاست میں بدعنوانی عروج پر ہے۔اس کی تازہ مثال ہے مرشدآباد کے بھرت پور میں ملی ہے جہاں پردھان منتری ہاوسنگ اسکیم کی فہرست میں بدعنوانی کے انکشاف کے بعد ترنمول کانگریس کے پردھان سمیت 17 لوگ مستعفیٰ ہوگئے۔
ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں جاری بدعنوانی کے خلاف سی پی آئی ایم چیختی چلاتی رہی ہے لیکن میڈیا والوں کی آنکھیں اب کھل رہیں ہیں۔وہ دن دور نہیں جب ترنمول کانگریس کے رہنماوں کو مغربی بنگال کو چھوڑ کر جانا پڑے گاکیونکہ عوام بدعنوانوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے مزید کہاکہ گجرات ماڈل نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔بی جے پی کی قیادت والی مزکزی حکومت عوام مخالف پالیسیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے چند میڈیا گروپوں کی مدد سے گجرات ماڈل کانام لیتی ہے۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی بھی گجرات ماڈل کے طرز پر مغربی بنگال میں من مانی کرتی ہیں۔ مغربی ببگالک کا حال بہت برا ہے۔
معام کلکتہ ہائی کورٹ کے دباؤ میں بورڈ نے فرضی اساتذہ کے ناموں کا انکشاف کردیا ہے۔ فہرست شائع ہوتے ہی سیاسی ہلچل شروع ہو گئی۔ فہرست میں ترنمول کونسلر کا نام بھی شامل ہے۔ راج پور سونار پور میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 18 کی کونسلر کوہلی گھوش اسکو ل سروس کمیشن کی طرف سے ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی فرضی اساتذہ کی فہرست میں شامل ہیں۔
کوہلی نے 2018 میں سونار پور کے چوہاٹی ہائی اسکول میں تاریخ کے استاد کے طور پر بحال ہوئے تھیں۔ ان کا نام جعلی اساتذہ کی فہرست میں آنے پر سیاسی دباؤ شروع ہو گیا ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ ضلع پریشد کے رکن رنجن ویدیا نے دعویٰ کیا کہ ترنمول دور میں سب کچھ فرضی تھا۔ ڈاکٹروں سے لے کر اساتذہ تک سبھی اس بوگس لسٹ میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:MLA Anubrata Mondal ای ڈی کی جانب سے انوبرتا منڈل کو دہلی لے جانے کی کوشش ناکام
سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی نے بھی فرضی اساتذہ کی فہرست میں ترنمول کونسلر کے نام آنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا، صرف کونسلر ہی نہیں وزیر کی بیٹی بھی ملوث ہے۔ کالی گھاٹ اور نوبنو بھی ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ کوہلی کو 2012 میں پرائمری اسکول میں ملازمت ملی تھی۔ 2018 میں انہوں نوکری کو چھوڑنے کے بعدچوہاٹی ہائی اسکول میں ہسٹری ٹیچر کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ CPIM Leader Mohammad Salim Slam West Bengal Govt Over Corruption