مغربی بنگال کے تجربے کار سیاسی رہنما اور سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس نے جس سیاسی جماعت کو ہاتھ پکڑ کر بنگال میں لائی آج وہیں اسے آنکھیں دیکھانے لگی ہے۔CPIM Mohammad Salim Slam TMC And BJP Over violence Protest In Kolkata
محمد سلیم نے کہا کہ آج مغربی بنگال میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سب لکھی ہوئی بات تھی۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ساری باتیں سچ ثابت ہونے لگی ہے۔آنے والے دنوں میں اور بہت کچھ ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نبنو ابھیان کے دوران جو کچھ بھی ہوا وہ پہلے سے طے شدہ تھا۔نبنو گھیراؤ کرنے والی بی جے پی کے بیشتر رہنما کبھی ترنمول کانگریس کے جھنڈے تلے کام کرچکے ہیں۔بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے والے رہنما اپنی سابقہ پارٹی کی مخالفت کررہے ہیں۔اسی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ دونوں پارٹیوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں ایک ساتھ مل کر سی پی آئی ایم کی مخالفت کر رہیں ہیں۔کیونکہ سی پی آئی ایم بھلے ہی صفر ہے لیکن بنگال میں ہم ہی اصل اپوزیشن جماعت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Bus Accident in Jammu & Kashmir's Poonch پونچھ سڑک حادثے میں 12 ہلاک، متعدد زخمی
واضح رہے کہ سیکرٹریٹ بلڈنگ نبنو گھراو مہم کے دوران بی جے پی حامیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان خونی جھڑپوں کے سبب دارالحکومت کولکاتا میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔دونوں جانب سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔بی جے پی کے حامیوں نے جہاں ایک طرف پولیس گاڑی کو نذر آتش کردیادوسری طرف پولیس نے اپنے دفاع میں پتھراو کرنے والوں کی جم کر پٹائی کی۔
احتجاجپولیس نے حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری،سنئیر بی جے پی رہنما راہل سنہا اور اور رکن پارلیمان اور اداکارہ لاکیٹ چٹرجی کو گرفتار کرلیا ہے۔ بی جے پی کےریاستی صدر سوکنتا مجمدار ،رکن پارلیمان دلیپ گھوش اور رکن اسمبلی اگنی مترا پال نے اپنے رہنماوں کی رہائی کے لئے دھرنے پر بیٹھ گئے۔