وزیراعظم نریندر مودی کے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے 125 ویں یوم پیدائش پر کولکاتا کے وکٹوریہ میموریل کے تقریب میں شرکت کے دوران پیش آئے واقع پر سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے کہا کہ نیتا جی صرف بنگالیوں کے رہنما نہیں تھے بلکہ وہ پورے بر صغیر کے رہنما تھے لیکن نریندر مودی کولکاتا میں آکر اسمبلی انتخابات کے مد نظر نیتا جی کو صرف بنگالیوں کا رہنما ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں جئے شری رام کے نعرے لگائے گئے اور وزیر اعلی کے ساتھ جو ہوا وہ افسوس ناک ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کولکاتا کے وکٹوریہ میموریل میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریب میں شرکت اور تقریب میں جئے شری رام کے نعرے لگائے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ریاست میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اسی لئے نریندر مودی نیتا جی کو بنگالیوں کا رہنما ثابت کرنا چاہ رہے ہیں جبکہ نیتا جی پورے بر صغیر کے رہنما تھے۔
انہوں نے کہا کہ نیتا جی پر سیاست کرنے والوں کو نیتا جی کے نظریات ان کی سوچ سے واقفیت نہیں ہے ورنہ وکٹوریہ میموریل میں کسی مذہب کا نعرہ نہیں لگایا جاتا اگر ان کو نیتا جی سے حقیقی محبت ہوتی تو نیتا جی کے یوم پیدائش پر جئے ہند کا نعرہ لگتا۔ نیتا جی نے جو فوج بنائی اس کو آزاد ہند فوج کا نام دیا کیونکہ وہ ذات و مذہب اور لسانی تفریق سے بہت بعید تھے۔ ان کی توجہ اس بات پر تھی، جس میں پورے ملک کی بھلائی تھی۔
سی پی آئی ایم رہنما نے کہا کہ اسی لئے وہ خود ہندوستانی بولتے تھے۔ ایسی زبان جو سب کے سمجھ میں آئے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے عابد حسین سفرانی کو ایسا نعرہ تخلیق کرنے کو کہا جو سب کے لئے قابل قبول ہو اسی لئے جئے ہند کا نعرہ بلند کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج خود نریندر مودی نے اپنی تقریر کی شروعات تین بار جئے ہند کا نعرہ لگا کر شروع کیا لیکن ان کے لوگوں نے جب ممتا بنرجی تقریر کرنے آئی تو جئے شری رام کا نعرہ لگانے لگے، یہیں پر اختلاف ہے اگر آپ سبھاش بوس کو مانتے ہیں تو ان کا نعرہ دیجئے، وہاں اپنا نعرہ کیوں جوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم تقریر نہیں کریں گے کیونکہ سرکاری پروگرام کو سیاسی جماعت کا پروگرام بنا دیا گیا ہے۔ یہ صحیح ہے لیکن آپ جو بولتی ہیں اور جو کرتی ہیں اس میں بہت فرق ہے۔ آپ خود گذشتہ دس برسوں سے وہی کام کر رہی ہیں آپ بھی حکومت کے ہر پروگرام کو پارٹی کا پروگرام بنا دیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لالو یادو کی حالت نازک، ایمس کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل
سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم نے کہا کہ آج بنگال کی وزیر اعلی سبھاش بوس کے پروگرام میں نہیں بول پائیں کیوں کہ بی جے پی نے سرکاری اخراجات پر پارٹی کا پروگرام کیا، جو غلط ہے۔ نانصافی ہے، پورے بنگال کے ساتھ نا انصافی ہے لیکن ہم اس وقت غلط کو غلط بولنے کی ہمت کر سکتے ہیں جب ہم خود غلط نہ کرتے ہوں۔