کولکاتا: مغربی بنگال کی سرزمین پر 34 برسوں تک حکومت کرنے والی سی پی آئی ایم اس وقت اپنی بقاء کی جنگ میں لڑ رہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی یونٹ نے عوام کے دلوں میں ایک بار پھر جگہ بنانے اور اعتماد حاصل کرنے کے ارادے سے ''دوارے رہنما منصوبے'' کا اعلان کیا۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی یونٹ کے مطابق اس منصوبے کے تحت رہنماؤں کو پارٹی دفتر میں بیٹھنے کے بجائے عام لوگوں کے گھروں پر جا نا پڑے گا The CPI (M) mobilized to fight for its survival۔
گزشتہ چند انتخابات میں دوسری پوزیشن ملنے کے بعد سی پی آئی ایم مغربی بنگال کی سیاست میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ ہماری پارٹی واحد سیاسی جماعت کو عوامی حمایت حاصل ہے۔ اس سے بڑی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
- Bengal By-Polls: سائرہ شاہ حلیم نے عوام سے سی پی آئی ایم کو ووٹ دینے کی اپیل کی
- Shobha Yatra In Aland: سی پی آئی ایم کے رہنماؤں نے شری رام سینا کی ‘‘شوبھا یاترا‘‘ منسوخ کرنے کا کیا مطالبہ
سی پی آئی ایم کے ریاستی یونٹ کے مطابق ہماری پارٹی ہی ترنمول کانگریس اور بی جے پی سے مقابلہ کر سکتی ہے۔ سی پی آئی ایم ہی متبادل ہے۔ ایک دن مغربی بنگال کے عام لوگ اسے قبول کریں گے۔